'وزیراعظم سازش کو بے نقاب کریں'
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمر زمان کائرہ نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر ان کے خلاف کسی قسم کی سازش ہورہی ہے تو وہ اس کو بے نقاب کر دیں۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ آج فوج نے بھی واضح کردیا ہے اور ہم بھی شروع دن سے کہتے آرہے ہیں کہ کسی قسم کی سازش نہیں ہورہی ہے اس کے باجود بھی اگر کہیں ایسا ہے تو وزیراعظم قوم کو سچ بتائیں'۔
انھوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے انکشافات کسی جماعت نے نہیں کیے بلکہ عالمی سطح پر ہوئے، لہٰذا اگر اس پر ہونے والے احتساب کو سازش کا نام دیا جارہا ہے تو پھر یہ نامناسب بات ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'پیر کو ہم تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ایک ہوکر سپریم کورٹ جائیں گے کیونکہ ماضی میں بھی یہ باتیں کہی گئیں کہ اپوزیش ایک صفحے پر نہیں ہے'۔
پی پی رہنما نے کہا کہ جمہوریت میں احتجاج کرنا ہر جماعت کا حق ہے اور اگر اس کو جواز بنا کر سازش کا لفظ استعمال کیا جارہا ہے تو یہ بھی غلط ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ایسی کوئی سازش ہو ہی نہیں رہی۔
مزید پڑھیں: جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش
واضح رہے کہ 10 جولائی کو سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کی تفتیش کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی نے اپنی حتمی رپورٹ میں وزیراعظم نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں حسین اور حسن نواز اور صاحبزادی مریم کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی سفارش کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔
دوسری طرف حکومت کی جانب سے مسلسل سازش کے الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔
جے آئی ٹی کی رپورٹ کے حوالے سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی میں انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے ارکان نے ایمان داری کے ساتھ اپنا کام کیا ہے۔
مزید پڑھیں:پاناما گیٹ جے آئی ٹی: ’دونوں فوجی ارکان نے ایمانداری سے کام کیا‘
میجر جنرل آصف غفور نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جے آئی ٹی کے ساتھ پاک فوج کا براہ راست کوئی تعلق نہیں، جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پر تشکیل دی گئی تھی اور اس میں فوج کے دو ارکان شامل تھے جنہوں نے عدالت کے حکم پر اپنی تحقیقاتی رپورٹ پیش کردی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کے ارکان ایمان دار افسران ہیں جبکہ تحقیقاتی رپورٹ پر عدالت نے فیصلہ سنانا ہے۔
خیال رہے کہ رواں برس 20 اپریل کو سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے پاناما لیکس کیس کے فیصلے میں کہا تھا کہ ایف آئی اے کے سینئر ڈائریکٹر کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی جائے گی جو 2 ماہ میں اپنی تحقیقات مکمل کرے گی، جبکہ جے آئی ٹی کو ہر 2 ہفتے بعد سپریم کورٹ کے بینچ کے سامنے اپنی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔