پیمرا کا انڈین ڈرامے دکھانے کی اجازت کو چیلنج کرنے کافیصلہ
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے سندھ ہائی کورٹ کی طرف سے شوکاز نوٹس کو معطل کرتے ہوئے نجی ٹی وی چینل اردو۔1 کو انڈین ڈرامے دکھانے کی اجازت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے 14 جولائی کو عبوری حکم میں پیمرا کی طرف سے نجی چینل کو انڈین ڈرامے دکھانے پر جاری شو کاز نوٹسز معطل کرتے ہوئے اتھارٹی کو مزید ایسی کسی کارروائی سے روک دیا ہے۔
پیمرا کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق پیمرا نے نجی چینل کو انڈین ڈرامے دکھانے پر اظہارِ وجوہ نوٹسز جاری کئے گئے تھے اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سے جواب طلب کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ معصوم کشمیریوں کے قتلِ عام، قابض بھارتی فوج کی طرف سے پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال اور کشمیری حریت پسند برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد پیمرا نے 19اکتوبر 2016 کو ٹی وی چینلوں پر انڈین ڈراموں کی نشریات پر پابندی عائد کر دی تھی۔
مزید پڑھیں:بھارتی چینلز، مواد پر مکمل پابندی عائد
پیمرا کا کہنا ہے کہ نجی چینل کی طرف سے 28 جون 2017 سے اس پابندی کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے جبکہ مذکورہ خلاف ورزیوں پر پیمرا 3 جولائی سے 13 جولائی تک سات مرتبہ شو کاز نوٹسز جاری کر چکا ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے پیمرا کو انڈین ڈراموں کے خلاف ناظرین کی شکایات موصول ہو رہی تھیں جن میں ان ڈراموں کی نشریات پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے اپنے دور حکومت میں 2006 میں نجی چینلز کو انڈین ڈرامے دکھانے کی اجازت دےدی تھی۔
پیمرا کے اعلامیے کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد پیمرا نے محسوس کیا کہ حکم امتناع جاری کرتے ہوئے وہ عوامل پیشِ نظر نہیں رکھے گئے جن کی بنا پر یہ پابندی عائد کی گئی اس لیے سندھ ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔