• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

سبز چائے پینے کے یہ فائدے جانتے ہیں؟

شائع December 17, 2018
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

سبز چائے کا استعمال پاکستان میں بہت عام ہے بلکہ اسے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہے۔

ورم کش اینٹی آکسائیڈنٹ سے بھرپور یہ گرم مشروب اپنانا درحقیقت ایک بہترین فیصلہ بھی ہوسکتا ہے۔

کیا جاننا چاہتے ہیں کہ یہ کرشماتی مشروب کس حد تک صحت کے لیے فائدہ مند ہے ؟ کینسر سے لے کر مہاسوں تک کے لیے اس کا استعمال آپ کو حیران کر دے گا۔

مزید پڑھیں : چائے اور کافی کس حد تک فائدہ مند؟

یاداشت بہترین بنائیں

سبز چائے کا روزانہ استعمال دماغ کے ان حصوں کی کارکردگی بہتر بناتا ہے جو معلومات کا تجزیہ کرنے اور معلومات اکھٹا کرنے کا کام کرتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق اس میں شامل اجزاءتوجہ مرکوز کرنے اور ذہنی ہوشیاری کی سطح بڑھاتے ہیں، اس میں چونکہ کیفین کی مقدار بہت کم ہوتی ہے لہذا اعصابی تناﺅ کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

کینسر سے بچاﺅ کے لیے مفید

ایک تحقیق میں سبز چائے اور کینسر کی روک تھام کے لیے حوالے سے مثبت نتائج سامنے آئے۔ محققین کے مطابق سبز چائے میں موجود پولیفینولز نامی جز کینسر کی خلیات کو مارنے اور ان کی پیشقدمی کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ سبز چائے کا استعمال کرنے والی خواتین میں علاج کے بعد بریسٹ کینسر کے لوٹنے کا امکان کم ہوتا ہے، جبکہ ایک اور امریکی تحقیق میں اسے آنتوں کے کینسر کا خطرہ 30 فیصد تک کم کرنے کے لیے بہترین بتایا گیا۔

جسمانی چربی تیزی سے گھلائے

اگر آپ جسمانی وزن میں اضافے یا توند نکلنے سے پریشان ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ چوہوں ہر ہونے والی تحقیق میں اس گرم مشروب کے استعمال اور ورزش سے 36 فیصد تک توند کی چربی کو گھلانے میں کامیابی ملی۔ کچھ ماہرین کا دعویٰ ہے کہ اس مشروب کا استعمال آٹھ ہفتوں میں پانچ کلو تک جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد دے سکتا ہے۔

فالج کا خطرہ کم کرے

ایک جاپانی تحقیق کے مطابق روزانہ اس مشروب کا استعمال فالج کے حملے کا خطرہ بیس فیصد تک کم کرسکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق چار کپ روزانہ سبز چائے فالج کا خطرہ بیس فیصد تک کم کردیتا ہے جبکہ اس کا استعمال جتنا زیادہ ہوگا، یہ خطرہ اتنا ہی کم ہوتا جائے گا۔

کیل مہاسوں سے نجات

میامی یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ سبز چائے میں شامل اینٹی آکسائیڈنٹس اجزائ دو تہائی کیل مہاسوں کو صاف کردیتے ہیں، تاہم اس کے لیے چائے کو پینے کی بجائے ٹھنڈا کرکے فیس واش کے طور پر استعمال کرنا ہوگا، چکنی جلد کے لیے پودینے کی چائے کو سبز چائے میں شامل کرکے یہ کام کرنا ہوگا۔

دل کے لیے بھی فائدہ مند

سبز چائے میں فلیونوئڈز اور اینٹی آکسائیڈنٹس کی تعداد کافی زیادہ ہوتی ہے جو خراب کولیسٹرول کے اثرات کو کم کرنے، خون کے لوتھڑوں کی روک تھام اور شریانوں کے افعال میں بہتری لاتے ہیں۔ اسی طرح سبز چائے کولیسٹرول اور شریانوں میں بلاکیج کو کم کرتا ہے۔ روزانہ ایک سے دو کپ سبز چائے پینے والوں میں شریانوں کے سکڑنے کا خطرہ 45 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

چوہوں اور کیڑوں کو دور بھگائے

سننے میں عجیب لگے گا مگر چوہوں کو چائے کی مہک سے نفرت ہوتی ہے، تو سبز چائے کے ٹی بیگز گھر کے ان حصوں میں رکھ دیں جہاں چوہے زیادہ نظر آتے ہوں تو چوہوں کو گھر سے بھگانے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح پودینے کی تیل میں بھگو کر ان ٹی بیگز کو رکھنا گھر سے مکڑیوں اور چیونٹیوں کو دور بھگا دے گا۔

یہ بھی پڑھیں : سبز چائے کینسر سے محفوظ رکھتی ہے

ناخنوں کو مضبوط بنائے

اگر ناخنوں کے مسائل کا سامنا رہتا ہے، تو انہیں سبز چائے کے عرق میں ہفتے میں ایک بار ڈبونا عادت بنانا انہیں مضبوط، چمکدار اور رنگت بہتر بنانے میں مدد دے گا۔

جھریاں دور کرنے کے لیے بھی مددگار

سبز چائے میں اینٹی آکسائیڈنٹس عمر بڑھنے کے اثرات زائل کرنے میں مدد دیتے ہیں، سبز چائے میں ایک ٹشو پیپر ڈبوئیں اور چہرے پر لگائیں، اسی طرح آنکھوں کے نیچے کا حصہ پھول گیا ہے تو وہاں سبز چائے کے ٹی بیگز گیلے کرکے رکھنا فائدہ پہنچا سکتا ہے۔

نیند کے دوران وزن کم کرے

سبز چائے توند کی چربی تو گھلاتی ہی ہے جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے مگر جسمانی وزن کم کرنے کے لیے اگر اس کے 2 کپ سونے سے 2 گھنٹے پہلے پینا عادت بنائیں، تو نیند کے دوران بھی جسمانی وزن میں کمی لانا ممکن ہے۔

گھر سے بساند دور کرے

غیر استعمال شدہ سبز چائے کے ٹی بیگز سے گھر میں بس جانے والی مختلف قسم کی بساند دور کی جاسکتی ہے جیسے فریج، کوڑے، جوتے یا دیگر۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024