• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اے ٹی ایم کارڈ کو فراڈ مشین سے کیسے بچائیں؟

شائع July 12, 2017
— فوٹو بشکریہ ریڈیٹ
— فوٹو بشکریہ ریڈیٹ

اے ٹی ایم کارڈ آج کل متعدد افراد بینک سے پیسے نکلوانے کے لیے استعمال کرتے ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس کی مشینوں کو آپ کے ڈیٹا کے حصول کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے؟

جی ہاں واقعی اسکیمرز نامی ڈیوائس کو اے ٹی ایم کارڈ کے ڈیٹا کے حصول کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

یہ ایسی ڈیوائس ہے جو اے ٹی ایم کارڈ سلاٹ پر نصب کی جاتی ہے جو میگنیٹک پٹی کے ڈیٹا کو پڑھتی ہے۔

مزید پڑھیں : پاکستانی بینک اے ٹی ایم ٹیکنالوجی اپ گریڈ کریں

یہ چھوٹی سی کارڈ اسکینگ ڈیوائس اے ٹی ایم کے کارڈ سلاٹ میں نصب کردی جاتی ہے، جب کارڈ اس مین داخل کیا جاتا ہے تو درحقیقت آپ کا فراڈ ریڈر میں اسے ڈال رہے ہوتے ہیں جو کہ معلومات کو اسکین کرکے بلیوٹوتھ یا وائرلیس طریقے سے قریب موجود شخص کے پاس منتقل ہوجاتی ہے۔ اسی طرح پن کوڈ کے حصول کے لیے ایک فرضی کی پیڈ کو اصل کی جگہ نصب کیا جاتا ہے یا کارڈ ریڈر کے قریب یا کیمرہ سلاٹ کے اوپر فراڈیوں کی جانب سے اپنا کیمرہ لگا دیا جاتا ہے۔

اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کارڈ ریڈر اپنی جگہ سے ہلتا ہوا محسوس ہو یا ایسا لگے کہ کسی نے اسے ٹیمپر کیا ہے، یا معمول سے ہٹ کر لگے تو اسے کبھی استعمال نہ کریں۔

اسی طرح اے ٹی ایم کارڈ سلاٹ کے اوپر موجود سبز رنگ فلیش کرنے والے ایل ای ڈی کو بھی غور سے دیکھیں، اگر وہ سرخ یا غیر واضح ہو تو اے ٹی ایم کو استعمال نہ کریں بلکہ بینک کو بتائیں کہ مشین میں کوئی مسئلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اے ٹی ایم سے ڈیٹا چرانے والا چینی شہری گرفتار

اسی طرح کارڈ سلاٹ کے اوپر موجود کور کو ہلانے کی کوشش کریں مگر طاقت کا استعمال نہ کریں، عام طور پر ایسی ڈیوائسز ٹیپ کی مدد سے چپکائی جاتی ہیں جنھیں آسانی سے ہٹایا جاسکتا ہے۔

جب پن کوڈ انٹر کریں تو بٹنوں کو ہمیشہ اپنے ہاتھ سے کور کرلیں چاہے وہاں کوئی اسکیمر یا کیمرہ نہ ہو، اس طرح کرنے سے آپ اپنے قریب موجود افراد کو پن کوڈ کے نمبر جاننے سے بھی روک سکتے ہیں۔

ایسے اے ٹی ایم کو استعمال کرنے سے گریز کریں جو سائیڈ واک میں نصب ہو یا ویران اور ایسے مقامات پر ہو جہاں لوگوں کا آنا جانا کم ہو۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024