• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

35 کھلاڑیوں کیلئے نیا سینٹرل کانٹریکٹ، عمر اکمل ڈراپ

شائع July 12, 2017
عمر اکمل کو چیمپیئنز ٹرافی کیلئے اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا لیکن ناقص فٹنس کے سبب وطن واپس بھیج دیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
عمر اکمل کو چیمپیئنز ٹرافی کیلئے اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا لیکن ناقص فٹنس کے سبب وطن واپس بھیج دیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے سال کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا ہے جہاں خراب کارکردگی کے باوجود احمد شہزاد اور وہاب ریاض کنٹریکٹ کے حصول میں کامیاب رہے البتہ عمر اکمل فہرست سے باہر ہو گئے ہیں۔

گزشتہ سال ہونے والی ریٹائرمنٹ اور کھلاڑیوں کی کارکردگی میں اتار چڑھاؤ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا ہے جس میں عمر اکمل کا نام شامل نہیں۔

کارکردگی کے بجائے نت نئے اسکینڈلز اور فٹنس مسائل کے سبب خبروں کی زینت بننے کا فن جاننے والے عمر اکمل اس مرتبہ پی سی بی حکام کو متاثر کرنے میں ناکام رہے اور بالآخر سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست سے باہر ہو گئے ہیں۔

تاہم حیران کن طور پر خراب کارکردگی کے باوجود اوپننگ بلے باز احمد شہزاد اور وہاب ریاض سینٹرل کانٹریکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

احمد شہزاد کی فہرست میں شمولیت اس لیے بھی حیران کن معلوم ہوتی ہے کہ گزشتہ سال کے دوران انہوں نے محض چار ون ڈے، چار ٹی20 اور دو ٹیسٹ میچز کھیلے اور تمام ہی میچز میں ان کی کارکردگی واجبی رہی لیکن اس کے باوجود انہیں سی کیٹیگری ایوارڈ کردی گئی۔

وہاب ریاض خراب کارکردگی کے باوجود سینٹرل کنٹریکٹ تو حاصل کرنے میں کامیاب رہے لیکن مستقل ناقص کارکردگی کے سبب تنزلی سے نہ بچ سکے اور انہیں ی سے سی کیٹیگری میں بھیج دیا گیا جبکہ راحت علی بھی بی سے سی کیٹیگری میں چلے گئے ہیں۔

یونس خان اور مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد خلا کو پر کرنے کیلئے آصف ذاکر، عثمان صلاح الدین اور عمر امین کو سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے لیکن فواد عالم کو ایک مرتبہ پھر نظر انداز کردیا گیا ہے۔

تینوں فارمیٹ کے کپتان سرفراز احمد کے ساتھ ساتھ محمد رضوان اور محمد حسن کو وکٹ کیپر کی حیثیت سے فہرست کا حصہ بنایا گیا ہے جبکہ انڈر23 سطح پر عمدہ کھیل پیش کرنے والے چیف سلیکٹر انضمام الحق کے بھتیجے امام الحق کو ڈی کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔

یکم جولائی 2017 سے شروع ہونے والے نئے کنٹریکٹ میں 35 کھلاڑیوں کو معاہدے سے نوازا گیا ہے جس میں 10 کھلاڑیوں کو معاہدے سے محروم ہونا پڑا جبکہ 15 نئے کھلاڑیوں کو کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تمام کھلاڑیوں کی ماہانہ تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس کے تحت کیٹیگری اے میں شامل کھلاڑیوں کو ساڑھے چھ لاکھ، کیٹیگری بی کو ساڑھے چار لاکھ، سی کیٹیگری کو دو لاکھ 60 ہزار جبکہ ڈی کیٹیگری کے کھلاڑیوں ایک لاکھ 79 ہزار روپے ماہانہ ملیں گے۔

جو دس کھلاڑی کانٹریکٹ حاصل نہ کر سکے ان میں ریٹائر ہونے والے یونس خان اور مصباح الحق کے ساتھ ساتھ عمران خان، شرجیل خان، خالد لطیف، سہیل تنویر، انور علی، ذوالفقار بابر، محمد اصغر اور عمر اکمل اکمل شامل ہیں۔

اے کیٹییگری میں تینوں فارمیٹ کے کپتان سرفراز احمد، اظہر علی، شعیب ملک، یاسر شاہ، محمد حفیظ اور محمد عامر شامل ہیں۔ بی کیٹیگری میں بابر اعظم، عماد وسیم، حسن علی اور اسد شفیق کو رکھا گیا ہے۔

کیٹیگری سی میں وہاب ریاض، احمد شہزاد، راحت علی، حارث سہیل، سمیع اسلم، شان مسعود، سہیل خان، فخر زمان، جنید خان، محمد عباس اور شاداب خان جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔

ڈی کیٹیگری میں محمد نواز، آصف ذاکر، عثمان صلاح الدین، عامر یامین، عثمان شنواری، فہیم اشرف، رومان رئیس، امام الحق، بلال آصف، میر حمزہ، محمد حسن، عمر امین، محمد اصغر اور محمد عرفان شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024