• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

شریف خاندان کا مکمل ٹیکس ریکارڈ موجود نہیں، جے آئی ٹی رپورٹ

شائع July 11, 2017

اسلام آباد: پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی ) کی عدالت میں پیش کی گئی حتمی رپورٹ کے مطابق ریاست کے ٹیکس جمع کرنے والے ادارے کے پاس موجود شریف خاندان کا ٹیکس ریکارڈ انتہائی محدود ہے۔

جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے 83- 1984 میں انکم ٹیکس جمع کرایا جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 98- 1997 ، 01- 2002، 2004، 05 -2006، 2007 اور 2008 میں نواز شریف کے انکم ٹیکس کی ادائیگی کا ریکارڈ جے آئی ٹی کو فراہم نہیں کیا۔

واضح رہے مالی سال 2004 سے 2008 کے دوران وزیراعظم نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات بھی جمع نہیں کرائیں۔

مزید پڑھیں:جے آئی ٹی کا مریم نواز پر 'جعلی دستاویزات' جمع کرانے کا الزام

جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے بھی 10 سال سے ٹیکس کی ادائیگی نہیں کی جبکہ ایف بی آر کے پاس اسحٰق ڈار کا بہت محدود ٹیکس ریکارڈ موجود ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اسحٰق ڈار نے82-1983 اور 85-1986 کے دوران انکم ٹیکس کی ادائیگی نہیں کی جبکہ مالی سال 95-1994 سے مالی سال01- 2002 اور 02 -2003 سے لے کر 07-2008 کے دوران اسحٰق ڈار کی جانب سے ایف بی آر کو اثاثوں کی تفصیلات بھی جمع نہیں کرائی گئیں جبکہ ایف بی آر کی جانب سے بار بار ان سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی گئیں۔

اسی طرح وزیراعظم کے صاحبزادے حسن نواز نے بھی 96-1995 میں انکم ٹیکس کی ادائیگی شروع کی، اس سے قبل نواز شریف کی جانب سے 1990 تک ان کے اثاثوں پر ٹیکس ادا کیا جاتا رہا۔

یہ بھی پڑھیں : جے آئی ٹی کی شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کی سفارش

رپورٹ کے مطابق حسن نواز 1994 میں برطانیہ چلے گئے اور پھر تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنا کاروبار سیٹ کرلیا جبکہ وہ اس وقت 10 کمپنیوں کے مالک ہیں۔

وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم صفدر نے 90-1991 سے انکم ٹیکس جمع کرانا شروع کیا جبکہ ایف بی آر کی جانب سے مالی سال 92-1991، 92-1993، 96-1995، 98-1999، 99-200، 04-2005 اور 2009 سے متعلق مریم صفدر کا انکم ٹیکس ریکاڈر بھی جے آئی ٹی کو فراہم نہیں کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق مریم نواز نے مالی سال 91-1992، 04-2005 اور 08-2009 کا انکم ٹیکس جمع نہیں کرایا۔

نواز شریف کی چھوٹی صاحبزادی اسما نواز نے مالی سال 2001 سے انکم ٹیکس کی ادائیگی شروع کی تھی لیکن اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائی جبکہ نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز نے 85-19984 میں انکم ٹیکس جمع کرایا۔

اس کے علاوہ نواز شریف کے مرحوم والد محمد شریف کی جانب سے بھی 1969 اور 1970 میں انکم ٹیکس کی ادائیگی اور اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائی گئیں۔

مریم نواز کے خاوند محمد صفدر کی جانب سے صرف مالی سال 14-2013 اور 15-2014 کے دوران ٹیکس کی ادائیگی کی گئی جبکہ صرف 2014-2015 کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائی گئیں۔

واضح رہے محمد صفدر نے 1990 سے ٹیکس کی ادائیگی نہیں کی اور نہ ہی اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں۔


یہ رپورٹ 11 جولائی 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024