جی 20 اجلاس کے خلاف احتجاج،پولیس کا مظاہرین پر واٹرکینن کا استعمال
برلن: جرمنی میں منعقدہ جی 20 اجلاس سے قبل پولیس نے رات گئے ہیمبرگ میں ایک احتجاجی مظاہرے میں شریک افراد کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور مرچوں کے اسپرے کا استعمال کیا، جس سے مظاہرین اپنے ٹینٹ چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ اس موقع پر معمولی زخمی ہونے والے ایک شخص کو شک کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تاہم بعد میں کوئی الزام ثابت نہ ہونے پر اسے رہا کر دیا گیا.
پولیس نے مزید بتایا کہ سب سے پہلے ہیمبرگ کے علاقے الٹونا میں قائم مظاہرین کے کیمپوں کو ہٹایا گیا، کیونکہ یہ قانونی ریلی نہیں تھی، پولیس کا مطابق یہ ایک غیر قانونی مہم تھی جو جی 20 اجلاس کے خلاف چلائی جارہی ہے۔
پولیس ترجمان نے مزید بتایا کہ الٹونا سے کیمپ ہٹانے کے کچھ دیر بعد رات گئے مظاہرین کی ریلی کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور مرچوں کے اسپرے کا استعمال کیا گیا، کیونکہ ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے سڑکیں بلاک کرنا شروع کردی تھیں جس کے باعث یہ قدم اٹھانا پڑا۔
مزید پڑھیں:جی-20 اجلاس سے قبل عالمی موسمیاتی معاہدے کی توثیق
واضح رہے جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں دنیا کے صنعتی ترقی یافتہ ممالک کا جی 20 اجلاس رواں ہفتے 7 جولائی سے شروع ہوگا جو 8 جولائی کی شام تک جاری رہے گا، اس اجلاس میں معاشی معاملات، دہشت گردی اور جنگجوؤں سے ہونے والے خطرات سمیت مختلف موضوعات پر بات چیت کی جائے گی۔
جی 20 اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دنیا کے دیگر ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات بھی متوقع ہے۔
جی 20 اجلاس میں آسٹریلیا، کینیڈا، سعودی عرب، امریکا، انڈیا، روس، جنوبی افریقا، ترکی، ارجنٹائن، برازیل، میکسیکو، فرانس، جرمنی، اٹلی، برطانیہ، چین، انڈونیشیا، جاپان اور جنوبی کوریا شامل ہیں، واضح رہے گزشتہ برس جی 20 ممالک نے عالمی موسمیاتی معاہدے کی توثیق بھی کی تھی ۔
یہ بھی پڑھیں: جی-20 اجلاس: چین کی عالمی برادری کو 'بامقصد مذاکرات' کی تجویز
رواں برس انسداد سرمایہ دارانہ نظام اور بائیں بازو کے 10 ہزار سے زائد حامیوں کی جانب سے جی 20 اجلاس کے خلاف شدید احتجاج کیا جارہا ہے، جس کا مقصد اس اجلاس کو منعقد ہونے سے روکنا ہے۔
پولیس کی جانب سے مظاہرین کے خلاف سخت اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ جمعہ 7 جولائی سے شروع ہونے والے اجلاس میں عالمی رہنماؤں کی حفاظت کے لیے 20 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ اتوار (2 جولائی) کو بھی پولیس نے دریا ایلب کے کنارے سے 600 مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مرچوں کے اسپرے کا استعمال کیا تھا۔