آیت اللہ خامنہ ای کا کشمیری عوام کی حمایت پر زور
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے ملک کی عدلیہ پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت کرے۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کی ایک رپورٹ کے مطابق خامنہ ای نے عدلیہ پر زور دیا کہ قانونی اور انسانی حقوق کے معاملات کی سختی سے حمایت یا مخالفت کریں، تاکہ پوری دنیا کو اپنے موقف سے آگاہ کیا جاسکے۔
عدالتی نظام سے تعلق رکھنے والے سربراہان اور عہدیداران سے ملاقات کے موقع پر خامنہ ای کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو نائیجیریا کے شیعہ عالم شیخ زک زکی کی بھی حمایت کرنی چاہیے، جنھیں حکومت نے حراست میں لے رکھا ہے۔
اس سے قبل خامنہ ای نے عید الفطر کے خطبے کے دوران مسلم دنیا پر بحرین، یمن اور کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت پر زور دیا تھا، جسے 7 سالوں میں ان کی جانب سے کشمیر کی پہلی کھلے عام حمایت تصور کیا گیا۔
اس سے قبل جب 2010 میں انھوں نے کشمیر کے بارے میں بات کی تھی تو ہندوستانی حکومت نے تہران کے سامنے باقاعدہ احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔
مزید پڑھیں: ایران کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش
خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا تھا، 'مسلم امہ کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینی قوم، غزہ کے لوگوں، افغانستان، پاکستان، عراق اور کشمیر کے لوگوں کو مدد فراہم کریں اور امریکا اور صیہونی طاقتوں کے خلاف مزاحمت کریں'.
اس سے قبل رواں برس اپریل میں ایران نے پاکستان اور بھارت کے ساتھ اپنے خصوصی تعلقات کی بناء پراپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تھی۔
پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا تھا کہ ایران خطے میں امن اور استحکام کے لیے پاک-بھارت کشیدگی کم کرکے مسئلہ کشمیر حل کرنے میں ثالث بننے کے لیے تیار ہے۔
تبصرے (3) بند ہیں