• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

'چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جُز'

شائع June 25, 2017

اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے دہشت گردی کو دونوں ممالک کے لیے مشترکہ چیلنج قرار دے دیا۔

وفاقی دار الحکومت میں چینی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی عالمی امن واستحکام کے لیے بھی چیلنج ہے جبکہ ہمسایہ ملک افغانستان میں امن، پاکستان کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے چینی وزیر خارجہ کو وزیراعظم پاکستان نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ہونے والی ملاقات سے بھی آگاہ کیا۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور چینی وزیر خارجہ وانگ ژی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو، ڈان نیوز
مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور چینی وزیر خارجہ وانگ ژی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو، ڈان نیوز

مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جُز ہیں اسی لیے چینی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں مختلف امور پر تعمیری تبادلہ خیال ہوا۔

چینی وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ ملاقات میں کی گئی گفتگو پر سرتاج عزیز کے اظہار خیال سے اتفاق کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ 'ون بیلٹ ون روڈ' منصوبے میں پاکستان کی شرکت قابل قدر ہے جبکہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چین سی پیک کے حوالے سے پاکستان کی کاوشوں کو سراہاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مشیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کو مزید بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹیجک تعاون کو بھی بڑھانے بات چیت ہوئی۔

پاکستان میں کام بالخصوص سی پیک منصوبے پر کام کرنے والے چینی باشندوں کے تحفظ کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے چینی باشندوں اور ان کے مفادات کی حفاظت کے لیے اقدامات کئے ہیں۔

اس کے علاوہ چینی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے کوششوں اور اقدامات کی تعریف کی۔

پریس کانفرنس سے قبل ملاقات میں دونوں ممالک کے رہنماؤں نے دہشت گردی کو مشترکہ چیلنج قرار دیتے ہوئے جنوبی ایشیا میں اسٹریٹجک توازن پر اتفاق کیا۔

چینی وزیر خارجہ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے حوالے سے سرتاج عزیز نے بتایا کہ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کی سیاسی اور اقتصادی شعبے میں تعاون کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بہاولپور کے علاقے احمدپور شرقیہ میں ہونے والے آئل ٹینکر حادثہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

چینی وزیر خارجہ کی آرمی چیف سے ملاقات

چینی وزیر خارجہ نے اپنے وفد کے ہمراہ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی جس میں باہمی مفادات، افغانستان کی صورتحال اور سی پیک کی سیکیورٹی کے حوالے سے امور زیر بحث آئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق چینی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کی کوششوں کے لیے پاک فوج کی قربانیوں کو سراہا۔

اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے مثبت انداز میں کام کرتا رہے گا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ نے چینی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان پر ان کا شکریہ ادا کیا اور چین کے تعاون پر بھی اظہار تشکر کیا۔


کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024