• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ایس ای سی پی چیئرمین کے خلاف الزامات کی تحقیقات کا آغاز

شائع June 25, 2017

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاناما پیپرز کیس کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقات ٹیم (جے آئی ٹی) کی جانب سے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئرمین پر ریکارڈ کی ٹیمپرنگ کے حوالے سے الزام کی تحقیقات کرنے کے لیے تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق چیئرمین ایس ای سی پی پر چوہدری شوگر مل کے ریکارڈ میں ردو بدل کرنے کا الزام ہے۔

سپریم کورٹ کے پاناما کیس عملدرآمد بینچ کی ہدایت پر بنائی جانے والی کمیٹی میں نیشنل ریسپانس سیل کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز محمود، ایف آئی اے اکیڈمی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر طاہر تنویر اور سائبر کرائم زون اسلام آباد کے انسپیکٹر فاروق لطیف شامل ہیں۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر الحق حجازی پر لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کرنے اور رپورٹ جمع کرانے کے لیے ایف آئی اے کو ہدایات جاری کی تھیں۔

مزید پڑھیں: شہبازشریف جےآئی ٹی میں پیش: 'ہم پرکرپشن کا کیس تھا،نہ ہے اور نہ کل ہوگا'

گذشتہ ہفتے 20 جون کو سماعت کے دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے عدالت کو بتایا تھا کہ ایف آئی اے نے الزامات کی تحقیقات کا آغاز کردیا جسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

جے آئی ٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایس ایس سی پی کے ایک گواہ سے تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ایس ای سی پی کے چیئرمین شوگر ملوں کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحیقیقات کو بند کرنے کی سازش میں ملوث تھے۔

شوگر ملوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز 2011 میں ہوا تھا جسے ایس ای سی پی چیئرمین کے ایما پر گذشتہ برس روک دیا گیا تھا۔

ایک اور خبر پڑھیں: جے آئی ٹی پر اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام

سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ ریکارڈ میں تبدیل کرنے اور پرانی تاریخوں میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات کو روکنے کی ہدایت ایس ای سی پی کے ایگزیکٹو دائریکٹر ولی عظیم اکرام نے جاری کی تھیں جنہیں ایس ای سی پی کی جانب سے جے آئی ٹی کا ممبر بھی نامزد کیا گیا تھا۔

تاہم ایس ای سی پی نے اپنے جواب میں تمام الزامات کی تردید کی اور وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی نے غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے ایس ای سی پی کے چیئرمین کو شوگر مل کی منی لانڈرنگ تحقیقات رکوانے کی سازش میں نامزد کردیا۔

ایس ای سی پی کی جانب سے تحریری بیان میں بتایا گیا کہ ایس ای سی پی کے موجودہ چیئرمین کو چوہدری شوگر مل کیس کی تحقیقات کے ختم ہونے کے بھی کافی عرصے بعد چیئرمین تعینات کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024