قطر نے عرب ممالک کے مطالبات کو مسترد کردیا
دوحہ: قطر نے سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کی جانب سے پیش کی گئی مطالبات کی فہرست مسترد کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق قطر کی جانب سے ان مطالبات کو نامناسب اور ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے مسترد کیا گیا۔
سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے قطر کو سفارتی و تجارتی تعلقات کی بحالی کے لیے قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی بندش سمیت 13 مطالبات پیش کیے تھے۔
قطر کو ان مطالبات کو پورا کرنے کے لیے 10 روز کی مہلت دی گئی تھی، تاہم قطر کا کہنا ہے کہ اس کے لیے یہ مطالبات ناقابل عمل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب سمیت 6 ممالک نے قطر سے سفارتی تعلقات ختم کردیئے
قطری حکومت کے محکمہ کمیونیکیشن کے سربراہ شیخ سیف بن احمد الثانی نے کہا کہ مطالبات کی فہرست نے اسی بات کی توثیق کی ہے جو قطر روز اول سے کہتا آرہا ہے کہ اس غیر قانونی رکاوٹ کا دہشت گردی کے خلاف لڑائی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، بلکہ یہ قطر کی خود مختاری کو محدود کرنے اور ہماری خارجہ پالیسی کو روکنے کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں امریکی سیکریٹری خارجہ نے تعلقات منقطع کرنے والے ممالک سے شکایات کی ایسی لسٹ پیش کرنے کو کہا تھا جو مناسب ہو اور جس پر عمل کیا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ برطانوی وزیر خاجہ نے بھی کہا تھا کہ مطالبات مناسب اور حقیقی ہونے چاہیئیں، لیکن یہ فہرست اس معیار پر پورا نہیں اترتی۔
مزید پڑھیں: کسی کو ہماری خارجہ پالیسی میں مداخلت کا حق نہیں، قطر
چار عرب ممالک کی حکومتوں نے تمام تعلقات ختم کرنے اور پابندی کے دو ہفتے سے زائد عرصے بعد جمعرات کے روز معاملے کے ثالث کویت کے ذریعے قطر کو مطالبات بھیجے تھے۔
ان مطالبات میں الجزیرہ ٹیلی وژن کی بندش اور ایران سے تعلقات میں سردمہری لانا بھی شامل ہے۔