• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ایوانکا ٹرمپ پر جوتوں کے ڈیزائن چوری کرنے کا الزام

شائع June 25, 2017 اپ ڈیٹ June 30, 2017
ایوانکا ٹرمپ نے 2010 میں کمپنی شروع کی تھی—فوٹو: اے ایف پی
ایوانکا ٹرمپ نے 2010 میں کمپنی شروع کی تھی—فوٹو: اے ایف پی

ویسے تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد سے ہی ان کے خلاف مقدمات دائر کرنے سمیت مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، مگر ایک معاملہ ایسا بھی ہے کہ جس میں ان کی صاحبزادی پر مقدمہ کردیا گیا ہے۔

ایوانکا ٹرمپ اور ان کے شوہر بزنس پارٹنر مارک فشر پر اٹلی کی جوتے بنانے والی ایک فیشن کمپنی نے سینڈل کا ڈیزائن چوری کرنے پر مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔

اکیوزرا نامی کمپنی نے گزشتہ برس جون میں ایوانکا ٹرمپ اور ان کے بزنس پارٹنر مارک فشر کے خلاف 2010 میں کمپنی کی جانب سے متعارف کرائے گئے جوتوں کے ڈیزائن چوری کرنے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔

دونوں جوتے 90 فیصد ایک جیسے ہیں
دونوں جوتے 90 فیصد ایک جیسے ہیں

یہ بھی پڑھیں: میلانیا اور ایوانکا ٹرمپ کی روایت کی پابندی

کمپنی نے اس مقدمے میں الزام لگایا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ اور اس کے پارٹنر مارک فشر نے ان کے معروف سینڈل ’وِلڈ تھنگ‘ کے ڈیزائن کو چوری کیا۔

خیال رہے کہ اٹلی کی کمپنی کے یہ سینڈل دنیا بھر میں مشہور ہوئے، ان سینڈلز کے اشتہارات میں ہولی وڈ سلیبرٹیز کینڈل جینر سمیت دیگر اداکارائیں بھی کام کر چکی ہیں۔

جوتوں کے ڈیزائن چوری کے اس قانونی مقدمے میں 24 جون کو نیویارک کی خاتون جج نے ایوانکا ٹرمپ کو حکم دیا کہ وہ اٹلی کی کمپنی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے خلاف ثبوت فراہم کریں۔

مزید پڑھیں: ایوانکا ٹرمپ کا دیوار گریہ کا دورہ
دستاویزات میں ایوانکا نے خود کو صدارتی مشیر قرار دیا—فوٹو: اے ایف پی
دستاویزات میں ایوانکا نے خود کو صدارتی مشیر قرار دیا—فوٹو: اے ایف پی

اس سے پہلے گزشتہ ہفتے ایوانکا ٹرمپ کے وکیل نے جج کیتھرین فوریسٹ کو درخواست کی تھی کہ عدالت فی الحال ایوانکا ٹرمپ کو ثبوت فراہم کرنے کے احکامات نہ دے، انہوں نے اپنی مؤکل کا جواب عدالت میں پیش کیا تھا۔

ایوانکا ٹرمپ کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں انہوں نے خود کو امریکی صدر کی مشیر کے طور پر پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ اس وقت وائٹ ہاؤس کا حصہ ہیں۔

انہوں نے اپنے دستاویزات میں مزید کہا کہ جس وقت جوتوں کی چوری کا الزام لگایا گیا، اس وقت وہ اپنی کمپنی آئی کلیکشن ایل ایل سی کی نائب صدر تھیں، اور ان کا ڈیزائن، مصنوعات کی تیاری، فروخت اور ہیٹی میں موجود اپنے اسٹور کی کمائی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایوانکا ٹرمپ وائٹ ہاؤس کی ‘مفت ملازم‘ مقرر

تاہم عدالت نے ان کے وکیل کی درخواست مسترد کردی، اور 24 جون کو حکم جاری کیا کہ ایوانکا ٹرمپ جوتوں کے ڈیزائن کی چوری نہ کرنے کے حوالے سے اپنا بیان اور ثبوت فراہم کریں۔

خیال رہے کہ ان جوتوں کو ایوانکا ٹرمپ کی کمپنی نے ہیٹی میں موجود اپنے اسٹور میں فروخت کے لیے پیش کیا تھا اور ان جوتوں سے ان کی فیشن کمپنی کو کافی منافع حاصل ہوا تھا۔

عدالت نے ایوانکا کو ثبوت فراہم کرنے کا حکم دے دیا—فوٹو: اے ایف پی
عدالت نے ایوانکا کو ثبوت فراہم کرنے کا حکم دے دیا—فوٹو: اے ایف پی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024