کیا آپ کے اندر ذہین ہونے کی یہ نشانی ہے؟
کیا آپ اکثر باتوں کو فراموش کردیتے ہیں ؟ تو یہ کوئی بری عادت نہیں بلکہ معمول کا حصہ اور درحقیقت آپ کو زیادہ ذہین بناتی ہے۔
یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ویسے تو بھلکڑ ہونا اچھا نہیں سمجھا جاتا مگر ٹورنٹو یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ وقت کے ساتھ ذہن بیکار یادوں کو خارج کرتا رہتا ہے تاکہ ذہانت پر مبنی فیصلے کرنے میں مدد مل سکے۔
تحقیق میں بتایا کہ غیر متعلقہ تفصیلات کو بھول کر دماغ اپنی توجہ ان چیزوں پر مرکوز کرتا ہے جو حقیقی دنیا میں فیصلے کرنے میں مددگار ہوں۔
اس سلسلے میں محققین نے انسانی اور جانوروں کے دماغوں کی سرگرمیاں، یاداشت کی محرومی اور دیگر عوامل کے کئی برس پرانے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔
تحقیقی طبی جریدے جرنل نیورون میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ پرانی یادوں کو بھلا کر نئی کو تشکیل دینے کے ارتقائی فوائد ہوتے ہیں، مثال کے طور پر اس سے لوگوں کو نئی صورتحال میں مطابقت میں مدد ملتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ اگر آپ مختلف علاقوں میں جاتے رہتے ہیں اور آپ کا دماغ متضاد یادوں کو سامنے لاتا رہے تو بروقت فیصلہ کرنا بہت مشکل ہوجائے گا۔
اس سلسلے میں دماغ مختلف چیزوں کو بھولنے میں مدد دیتا ہے تاہم اہم چیزوں کو یاد رکھتا ہے، جس سے ماضی کے تجربات کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے اور موجودہ صورتحال میں ان کا اطلاق بہتر طریقے سے کرنا ممکن ہوجاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت زیادہ بھلکڑ ہونا قابل تشویش ہوسکتا ہے مگر کبھی کبھار بھولنا یہ اچھی ذہانت کی نشانی ہے جو بتاتی ہے کہ آپ کی یاداشت کا نظام صحت مند اور درست طریقے سے کام کررہا ہے۔