بھنوؤں کے درمیان یہ جگہ کیوں ہوتی ہے؟
انسانی جسم کسی کائنات سے کم نہیں جس کے اپنے قوانین اور اسرار ہیں، جن میں سے متعدد کا ابھی انکشاف ہونا باقی ہے۔
مگر کیا آپ نے کبھی سوچا کہ بھنوﺅں کے درمیان جو حصہ ہوتا ہے، جس پر سکیڑنے سے لکیریں بن جاتی ہیں، وہ آخر کس مقصد کے لیے ہے؟
مزید پڑھیں : کچھ لوگوں کے ہاتھ میں 'لکیر' سی کیوں ہوتی ہے
بیشتر افراد نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ بھنوﺅں کے درمیان موجود اس حصے کا اپنا نام بھی ہے۔
جی ہاں واقعی اسے طبی زبان میں گلیبیلا یا بین ابرو کہا جاتا ہے، مگر اس کا مقصد کیا ہوتا ہے، کیا وہ کبھی سوچا آپ نے؟
درحقیقت یہ جسم کا انتہائی اہم حصہ ہے جو کہ آپ کو کسی بھی وقت اپنے جسمانی ریفلیکس جاننے میں مدد دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مردوں میں گلے کا یہ ابھار اتنا نمایاں کیوں ہوتا ہے؟
یہ درحقیقت کھوپڑی کا وہ حصہ ہے جو کہ ہڈی کے اوپر واقع ہے اور دو اسٹرکچر کو جوڑنے کا کام کرتا ہے۔
یہ اس وقت مددگار چابت ہوتا ہے جب کوئی ڈاکٹر ڈی ہائیڈریشن، ذہنی تناﺅ یا دباﺅ کو جانچنا چاہتا ہے۔
بس اس کے لیے اپنی انگلی سے کئی بار اس سے حصے کو دبائیں۔
یہ بھی جانیں : خواتین کی انگلیاں مردوں سے مختلف کیوں ہوتی ہیں؟
اگر آپ کا جسمانی ردعمل ٹھیک ہوگا تو آپ کو معمولی سا تناﺅ محسوس ہوگا اور آنکھیں پلک چھپکنے پر مجبور ہوجائیں گی۔
تاہم اگر آنکھیں بار بار جھپکنے لگیں تو یہ غیر معمولی ردعمل سمجھا جاتا ہے اور عام طور پر یہ پارکنسن امراض کی ابتدائی مراحل میں عام ہوتی ہے۔
تو کیا آپ کو اس جگہ کی اہمیت کا علم تھا؟ نیچے کمنٹس میں بتانا مت بھولیں۔