آرمی چیف کی ترک صدر، وزیر دفاع سے ملاقاتیں
آرمی چیف جنرل قمرباجوہ نے ترک صدر رجب طیب ادگان اور وزیر دفاع سے فکری آئیزِک سے ملاقاتیں کیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سرکاری دورے پر ترکی میں موجود آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ترک صدر سے ملاقات میں علاقائی صورتحال اور دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آرمی چیف نے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی حمایت پر ترک قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
ملاقات کے دوران رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیاں قابل تعریف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ذریعے عالمی امن و استحکام میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور پاکستان نے اس ضمن میں اپنا بہترین کردار ادا کیا ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان کثیرالجہتی تعاون کے مثبت اثرات جاری رہیں گے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کی غیر مشروط حمایت جاری رکھیں گے۔
ترک وزیر دفاع سے ملاقات
قبل ازیں جنرل قمرجاوید باجوہ نے ترکی کے وزیر دفاع فِکری آئیزِک سے ملاقات کی جس میں علاقائی سلامتی کی صورتحال اور دوطرفہ سیکیورٹی تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کی اس ملاقات میں سلامتی پالیسی، دفاعی پیدوار اور تربیت سے متعلق دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
آرمی چیف کی ترکی کے وزیر دفاع کی ملاقات کے دوران ترکی میں پاکستان کے سفیر سہیل محمود بھی موجود تھے۔
اس سے قبل جنرل قمر جاوید باجوہ نے ترک ایروسپیس انڈسٹریز کا دورہ کیا، جہاں انہیں فوجی اور سول ایوی ایشن انڈسٹری کے حوالے سے ترک ایروسپیس انڈسٹریز کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ ترک ایروسپیس انڈسٹریز نے خصوصی طور پر ہیلی کاپٹرز اور بغیر پائلٹ طیاروں (یو اے ویز) میں مہارت حاصل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کو ترک فوجی اعزاز ’لیجن آف میرٹ‘ سے نواز دیا گیا
اپنے دورے کے دوران آرمی چیف نے ہیلی کاپٹرز اور بغیر پائلٹ کے ڈورن طیاروں کا معائنہ کیا اور ’ٹی 129‘ ہیلی کاپٹر کی افتتاحی فلائٹ بھی لی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ نے ترکی کی تکنیکی صلاحیتیوں کی تعریف کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ’پاکستان کے پاس خاطر خواہ تکنیکی اور صنعتی مہارت موجود ہے جو دونوں ممالک کے درمیان بامعنی دفاعی تعاون کی راہیں کھولتی ہے۔‘