'یہ جنریٹر نہیں بم ہے جو پھٹتا ہے'
پاکستان اور بھارت کی روایتی حریف ٹیمیں آئی سی سی چمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں ایک دوسرے کے مدمقابل آنے کو تیار ہیں تاہم کھلاڑی ایسے موقع پر مزاحیہ انٹرویو کرکے اس بڑے میچ کو مزید جذباتی بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
آئی سی سی نے اپنے فیس بک صفحے پر پاکستان کی جانب سے بہترین کارکردگی دکھانے والے باؤلر حسن علی اور بلے باز اظہرعلی کا انٹرویو جاری کیا۔
پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفرازاحمد نے اظہرعلی کا انٹرویو کیا جبکہ حسن علی کا انٹرویو تجربہ کار آل راؤنڈر شعیب ملک نے کیا۔
دونوں کھلاڑیوں نے کیا سوالات کیے اور کس مزاحیہ انداز میں جوابات ملے، ملاحظہ کیجیے!
سرفرازاحمد: اظہرعلی آپ اپنی فٹنس کے بارے میں بتائیں ہم نے سوشل میڈیا میں دیکھا کہ آپ نےچھلانگیں لگائیں ہیں اور آپ کی فٹنس بہتر ہوئی ہے، ایسا کیا ہے؟۔
اظہرعلی:بہت سےلوگ ہماری ویڈیوسے جلنے لگے اور بہت سے لوگوں نےمجھ سے پوچھا کہ یہ کیا ہورہا ہے؟
فٹنس ایک لازمی پہلو ہے اس لیے کوشش کی اور میرے دیکھا دیکھی کئی اور لوگ بھی ٹائراٹھا کر پھینکنے لگے۔
سرفراز: کیا آپ نے بریانی کھانا بند کردی؟
اظہرعلی: کوشش کرتا ہوں چھوڑنے کی لیکن کبھی کبھی داؤ لگ جاتا ہے۔
شعیب ملک کا حسن علی سے انٹرویو
شعیب ملک:اپنی کارکردگی میں مستقل مزاجی کے حوالے سےبتائے؟
حسن علی: میرا خود پر اعتماد اور سخت محنت کام آتی ہے۔
شعیب: وکٹ حاصل کرنے کے بعد آپ کا مخصوص ایکشن ہے جس پر لوگ مذاق بھی کر رہے ہیں اور آپ کو داد بھی دیتے ہیں، اس حوالے سے بتایے۔
حسن علی: جیسے کہ سوشل میڈیا پر آرہا ہے کہ جنریٹر اسٹارٹ کرتے ہیں لیکن۔۔
شعیب ملک: کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ آج کل لوڈ شیڈنگ زیادہ ہورہی ہے تو اس کی وجہ سے؟
حسن علی:'ہاں پاکستان میں ایسا ہی ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے بلکہ یہ ایک بم ہے جو وکٹ لینے کے بعد پھٹ جاتا ہے اور کچھ مختلف کرنا چاہتا تھا'۔
شعیب ملک:فائنل کے حوالے سے کوئی دباؤ تو نہیں ہے؟
حسن علی: 'نہیں، جس طرح ٹورنامنٹ کا آغاز کیا تھا تو پہلا میچ کچھ اچھا نہیں تھا لیکن پھر واپسی کی اور کارکردگی دکھائی اور یہ میرا آئی سی سی کا پہلا فائنل ہے تو میں بہت پرجوش ہوں'۔