آپریشن ردالفساد: ’ڈیرہ غازی خان میں رینجرز کارروائی میں دو ہلاک‘
پنجاب رینجرز نے ڈیرہ غازی خان میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک آپریشن کے دوران جھڑپ میں دو مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری بیان کے مطابق رینجرز نے آپریشن رد الفساد کے تحت ڈیرہ غازی خان میں کارروائی کی، جس میں جھڑپ کے دوران دو مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رینجرز نے رات گئے آپریشن کے دوران ڈیرہ غازی خان میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنایا دیا جیسا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گرد رمضان کے دوران مذہبی اجتماع پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں: آپریشن رد الفساد : 4 دہشتگرد ہلاک، 600 گرفتار، آئی ایس پی آر
دوسری جانب راولپنڈی پولیس نے بھی دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
روات پولیس کے اسٹیشن ہاﺅس آفیسر (ایس ایچ او) بشارت عباسی نے ڈان نیوز کو بتایا کہ مبینہ دہشتگرد گرڈ اسٹیشنز کو نشانہ بنانا چاہتے تھے لیکن پولیس کی بروقت کارروائی کی وجہ سے مبینہ دہشت گرد 3 ہینڈ گرنیڈ اور بارود چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں ہینڈ گرنیڈ کو بم ڈسپوزل اسکوارڈ نے ناکارہ بنا دیا اور بارود بھی بی ڈی ایس حکام کی تحویل میں دے دیا گیا جبکہ علاقہ کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔
پولیس افسر نے مزید بتایا کہ چک بیلی روڈ پر پولیس نے سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا ہے جبکہ مشکوک افراد کی گرفتاری بھی کی جارہی ہے اور اس بات کا سراغ لگایا جارہا ہے کہ مبینہ دہشت گرد کون تھے اور ان کا کس جماعت سے تعلق تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ گرڈ اسٹیشنز کے علاوہ ان کا ہدف کیا تھا اس سلسلے میں معلومات جمع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ ہینڈ گرنیڈ اور بارودی مواد برآمد ہونے پر تھانہ روات میں رپورٹ درج کر لی گئی ہے۔
یاد رہے کہ بدھ 22 فروری کو پاک فوج نے ملک بھر میں آپریشن ’رد الفساد‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت لاہور میں سیکیورٹی اجلاس میں کیا گیا تھا اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اس آپریشن کو شروع کرنے کا مقصد ملک بھر کو اسلحہ سے پاک کرنا، بارودی مواد کو قبضے میں لینا، ملک بھر میں دہشت گردی کا بلاامتیاز خاتمہ اور سرحدی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن ’رد الفساد‘ کا راولپنڈی سے آغاز
یہ بھی کہا گیا تھا کہ آپریشن ’رد الفساد‘ نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے جس کے دوران پنجاب میں انسداد دہشت گردی کے لیے رینجرز بڑے پیمانے پر کارروائی کرے گی، جبکہ آپریشن میں فضائیہ، بحریہ، سول آرمڈ فورسز اور سیکیورٹی ادارے شریک ہوں گے۔
22 فروری کو ہی وزارت داخلہ نے پنجاب میں رینجرز کو 60 روز کے لیے خصوصی اختیارات دینے کی باقاعدہ منظوری دی تھی۔