سعودی عرب: سگریٹ اور مشروبات پر 'گناہ ٹیکس' عائد
سگریٹ سمیت دیگر مضر صحت اشیاء کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنے کے لیے سعودی عرب نے ایک نئے ٹیکس کا اضافہ کرتے ہوئے سگریٹ اور مشروبات پر ’گناہ ٹیکس‘ عائد کردیا ہے جس کے بعد سگریٹ کی قیمت دوگنی ہوگئی۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے سعودی میڈیا کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سعودی حکومت کی جانب سے اس ٹیکس کے نفاذ کے ذریعے سگریٹ اور سافٹ ڈرنکس (مشروبات) کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔
خیال رہے کہ یہ ٹیکس اس پروگرام کا حصہ ہے جس کے تحت نہ صرف سعودی عرب بلکہ دیگر خلیجی ریاستوں میں بھی مذکورہ ٹیکس نافذ کیا جائے گا جس کا مقصد مضر صحت اشیاء پر ٹیکس لگانا ہے۔
اس ٹیکس کی مدد سے تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے مالیاتی نقصان کو پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس ٹیکس کے عائد ہونے کے بعد سے تاجروں نے ان اشیاء کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی ہے تاکہ قیمتیں بڑھنے کے بعد وہ زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرسکیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت کی جنرل اتھارٹی آف زکوۃ اینڈ ٹیکس کے ترجمان مہند ال مادی نے بتایا کہ ان کے دفتر نے اس ٹیکس کے بارے میں کاروباری سیکٹر کو معلومات فراہم کردی ہیں اور اس کے ساتھ وہ اس حوالے سے ورکشاپ بھی منعقد کریں گے۔
اس کے علاوہ عرب ریاستوں کی تنظیم خلیج تعاون کونسل کے رکن ملکوں میں 2018 سے چند مصنوعات پر پانچ فیصد اضافی ٹیکس لگایا جائے گا۔
رائٹرز کی ویڈیو رپورٹ میں سعودی حکومت کے اس اقدام پر لوگوں کے ملے جلے تاثرات تھے، کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ مضر صحت مصنوعات کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنے لیے یہ ایک بہتر قدم ہے جبکہ کچھ کا کہنا تھا کہ سیگریٹ ان کی صحت اور مال پر برے اثرات ڈال رہی ہے اور وہ اللہ سے دعاگو ہیں کہ اس اقدام کے ذریعے وہ اسے چھوڑ دیں گے۔