پاناما جے آئی ٹی مسلم لیگ نواز کا الیکشن سیل ہے، طاہر القادری
پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ پاناما جے آئی ٹی ملک کی حکمران جماعت کا الیکشن سیل ہے اور وہ مسلم لیگ (ن) کی الیکشن مہم تیار کررہی ہے، اس سے خیر کی توقع رکھنے والے پر حیران ہوں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کینیڈیا سے لاہور پہنچے تو ان کے استقبال کے لیے عوامی تحریک کے کارکنوں کی بڑی تعداد لاہور ایئرپورٹ پر موجود تھی۔
اس موقع پر ڈاکڑ طاہر القادری نے کارکنوں اور میڈیا سے خطاب کے دوران سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں عدل و انصاف کا قتل ہورہا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ہر قسم کی پیشرفت روک دی گئی ہے۔
انھوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مرتے دم تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لیے قانونی جنگ لڑتے رہیں گے، ’سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اصل قاتلوں کو اب تک طلب ہی نہیں کیا گیا، گذشتہ دسمبر سے عدالتوں میں تاریخ ہی نہیں مل رہی‘۔
مزید پڑھیں: طاہر القادری کی حکومت کا تختہ الٹنے کی دھمکی
پاناما پیپز کے دعوؤں کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے حوالے سے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی مسلم لیگ (ن) کی الیکشن مہم تیار کررہی ہے، پاناما جے آئی ٹی سے خیر کی توقع کرنے والے پر حیرت ہے۔
جے آئی ٹی کے دوران وزیراعظم نواز شریف کے بڑے صاحبزادے حسین نواز کی تصویر لیک ہونے کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حسین نواز کی تصویر اس لیے بنائی گئی تاکہ تاثر دیا جائے کہ ظلم ہورہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ خود تصویر جاری کرکے خود ہی تبصرے کیے جارہے ہیں، قوم کو ایک نکاتی ایجنڈے پر جمع ہونے کی ضرورت ہے اور ایجنڈت کیلئے انھیں جو بھی کردار ادا کرنا پڑے وہ اس کے لیے تیار ہیں۔
انھوں نے پاکستانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی جھولی میں نہیں آتی، قوم اٹھے گی تو اس ملک میں تبدیلی آئے گی۔
پاکستان آمد کے حوالے سے عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہر سال معمول کے مطابق آتا ہوں، اس سال بھی اعتکاف کے لیے آیا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن:طاہر القادری کا 17 جون کو احتجاج کا اعلان
ڈاکٹر طاہر القادری نے عوامی تحریک کے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کارکنان دنیا کے کسی خطے میں نہیں ہوں گے۔
یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاون میں تحریک منہاج القران کے مرکزی سیکریٹریٹ اور پاکستانی عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا، مگر پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے باعث 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 90 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔