نواز۔غنی ملاقات میں دہشت گردی کےخلاف قریبی تعاون پر اتفاق
قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں وزیر اعظم نواز شریف اور افغانستان کے صدر اشرف غنی کے درمیان ملاقات میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قریبی تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے دوران سائیڈ لائن ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں وزیر اعظم نے افغانستان میں ہونے والے دہشت گردی کے حالیہ حملوں خصوصاً کابل بم دھماکے کی شدید مذمت کی، جس میں سیکڑوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں امن و استحکام کے قیام کے لیے پرعزم ہے، افغانستان میں امن و استحکام اور اقتصادی ترقی کے لیے لاکھوں افغان بھائیوں کی پچھلے 37 سال سے میزبانی پاکستان کی ان کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کے لیے مشترکہ خطرہ ہے، پاکستان اور اس کی افواج دہشت گردی کی اس لعنت کے خلاف بہادری سے لڑ رہے ہیں، پاکستان نے اس جنگ میں حالیہ برسوں میں جانی و مالی اعتبار سے بڑی قربانی دی ہے، جبکہ خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون ضروری ہے۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے چار ملکی کوآرڈینیشن گروپ (کیو سی جی) کے طریقہ کار اور دہشت گرد گروپوں کے خلاف مخصوص کارروائی کے لیے دوطرفہ چینلز کے استعمال پر اتفاق کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن گیا
دونوں رہنماؤں کے درمیان افغانستان میں امن اور مفاہمت کے فروغ کے لیے بھی ’کیو سی جی‘ کو استعمال کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ افغان تنازع کے مفاہمت اور سیاسی طور پر مذاکرات ہی بہترین حل ہے۔
واضح رہے کہ نواز شریف اور اشرف غنی کے درمیان ملاقات جمعہ کو ہوئی تھی تاہم دفتر خارجہ کی طرف سے ہفتہ کے روز اس حوالے سے باضابطہ بیان جاری کیا گیا۔
گزشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف سے آستانہ میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی ملاقات کی تھی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
جمعرات کو وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے درمیان بھی چند لمحوں کی غیر رسمی ملاقات ہوئی تھی۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کی خیریت دریافت کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا تھا۔
پاکستان کو جمعہ کے روز شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت دے دی گئی تھی۔
قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سترھویں سربراہی اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے اس دن کو پاکستان کے لیے 'تاریخی' قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'آج سے پاکستان مکمل رکن کی حیثیت سے تنظیم میں شامل ہورہا ہے'۔