پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن گیا
آستانہ: پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی مستقل رکنیت دے دی گئی۔
قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سترھویں سربراہی اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے اس دن کو پاکستان کے لیے 'تاریخی' قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'آج سے پاکستان مکمل رکن کی حیثیت سے تنظیم میں شامل ہورہا ہے'۔
سربراہ اجلاس کی میزبانی پر قازقستان کے صدر اور عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا مکمل رکنیت کے لیے ایس سی او کے رکن ملکوں کی حمایت پر مشکور ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم نے تنظیم کے سربراہ اجلاس اور اس کے فورمز میں مؤثر شرکت کی ہے اور ایس سی او کے رکن ممالک کے ساتھ ہمارے گہرے تاریخی اور ثقافتی رشتے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم میں مستقل رکنیت
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایس سی او کے چارٹر اور شنگھائی اسپرٹ پر عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے، ساتھ ہی انھوں نے تجویز پیش کی کہ ایس سی او رکن ملکوں کے درمیان اچھی ہمسائیگی کا آئندہ 5 سال کے لیے معاہدہ ہونا چاہیے۔
وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ ایس سی او مستقبل میں مختلف خطوں کے درمیان کلیدی رابطے کا ذریعہ بنے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا بھی ذکر کیا اور مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس کے دوران بھارت کو بھی شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت دے دی گئی۔
واضح رہے کہ پاکستان 2005 میں ایس سی او میں مبصرملک کی حیثیت سے شامل ہوا تھا جبکہ 2010 میں مستقل رکنیت کے لیے درخواست دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان، ہندوستان شنگھائی تعاون کی تنظیم میں شامل
اس حوالے سے 2 روز قبل جاری ہونے والے دفترخارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ 'پاکستان کو رکنیت دینے کا فیصلہ اصولی طور پر 2015 میں روس میں منعقدہ ایس سی او کے سربراہوں کے اجلاس میں کیا گیا تھا'۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان مبصر کی حیثیت سے تنظیم کی سرگرمیوں میں متحرک کردار ادا کررہا ہے جو 'شنگھائی اسپرٹ' کا مظہر ہے۔
دفترخارجہ سے جاری بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ پاکستان ایس او سی کے اراکین میں شامل 'تمام مضبوط معشیت اور اسٹریٹجک اہمیت کے حامل ممالک کے ساتھ تاریخی اور ثقافتی رشتوں میں' جڑا ہوا ہے۔
ایس او سی کی رکنیت سے پاکستان کو خطے کے مفادات، ترقی اور دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف تعاون میں مدد ملے گی۔