• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

برطانیہ میں عام انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل جاری

شائع June 8, 2017
برطانیہ کے عام انتخابات میں ایک بار پھر کنزرویٹیو پارٹی اور لیبر پارٹی آمنے سامنے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
برطانیہ کے عام انتخابات میں ایک بار پھر کنزرویٹیو پارٹی اور لیبر پارٹی آمنے سامنے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

برطانیہ میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہوگیا، جہاں کروڑوں برطانوی شہری اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے نئی حکومت منتخب کریں گے۔

پولنگ کا آغاز برطانوی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ہوا، جبکہ ملک کے 40 ہزار کے قریب پولنگ اسٹیشنز میں پولنگ کا عمل رات 10 بجے تک جاری رہے گا۔

برطانیہ کے عام انتخابات میں ایک بار پھر کنزرویٹیو پارٹی اور لیبر پارٹی آمنے سامنے ہیں۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں موجود حلقوں کی تعداد 650 ہے اور پارلیمنٹ کے ایوان زیریں ہاؤس آف کامن میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں کے 326 ارکان کا جیتنا ضروری ہے۔

رواں برس انتخابات میں تقریباً چار کروڑ 70 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز ووٹ کاسٹ کریں گے جبکہ 2015 میں ہونے والے عام انتخابات میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد چار کروڑ 64 لاکھ کے قریب تھی۔

یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے ملک میں قبل از وقت عام انتخابات کا اعلان کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: برطانیہ میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان

تھریسا مے نے کہا تھا کہ وہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی (بریگزٹ) کے حوالے سے مذاکرات شروع کرنے سے قبل اپنے ہاتھ مضبوط کرنا چاہتی ہیں اور نئے مینڈیٹ کے ساتھ میدان میں اترنا چاہتی ہیں اور 2020 کے بجائے 8 جون 2017 کو عام انتخابات کا انعقاد چاہتی ہیں۔

واضح رہے کہ تھریسا مے برطانیہ کی وزیر داخلہ تھیں، جس کے بعد جون 2016 میں بریگزٹ کے حوالے سے ریفرنڈم میں شکست کے بعد ڈیوڈ کیمرون کے مستعفی ہونے پر انہیں وزیراعظم بنایا گیا تھا۔

وزیراعظم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ تھریسا مے کو اس فیصلے میں اہم وزراء کی حمایت حاصل ہے اور انہوں نے ملکہ الزبتھ کو بھی اس فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔

یاد رہے کہ 29 مارچ کو تھریسا مے نے برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء کا عمل شروع کرنے لیے یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک کو خط لکھا تھا جس کے بعد بریگزٹ کا دو سالہ عمل باضابطہ طور پر شروع ہوگیا ہے۔

وزیراعظم تھریسا مے نے آئین کے آرٹیکل 50 کے تحت حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے بریگزٹ کا عمل شروع کیا تھا اور خط میں برطانیہ کی جانب سے یورپی یونین کو باضابطہ طور پر مطلع کیا گیا تھا کہ برطانیہ واقعی یورپی بلاک سے علیحدگی اختیار کرنا چاہتا ہے جس میں وہ 1973 میں شامل ہوا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024