مشرف کا ایم کیو ایم کے مختلف دھڑوں کے اتحاد پر زور
کراچی: سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مختلف دھڑوں میں اتحاد کی ضرورت پر زور دے دیا۔
پرویز مشرف کے خیال میں 'ایم کیو ایم سندھ میں وہ واحد سیاسی طاقت ہے جو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو چیلنج کرسکتی ہے، جو اپنے 2 دورِ حکومت میں ڈلیور کرنے میں ناکام ہوچکی ہے'۔
ان خیالات کا اظہار عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے دبئی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران آئندہ برس ہونے والے عام انتخابات سے قبل ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی کے ساتھ ممکنہ اتحاد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کیا۔
مزید پڑھیں:مشرف کی قیادت میں ایم کیو ایم کو متحد کرنے کی کوششیں؟
کہا جارہا ہے کہ پرویز مشرف ایک ایسا اتحاد بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے خلاف کام کرے گا۔
ان کا کہنا تھا، 'ایم کیو ایم سندھ کی واحد اربن (شہری) جماعت ہے، سندھ کی صورتحال پنجاب اور دیگر صوبوں سے مختلف ہے اور واحد سیاسی طارقت جو پیپلز پارٹی کو شکست دے سکتی ہے، وہ ایم کیو ایم ہی ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم نے پرویز مشرف کو قائد کی حیثیت سے مسترد کردیا
مشرف نے مزید کہا، 'میں سمجھتا ہوں کہ اس کے لیے پارٹی کے تمام دھڑوں کو متحد ہونا چاہیے اور عشروں پرانے اپنے نسلی نظریات کو ترک کردینا چاہیے، تاکہ ایک ایسی قومی پارٹی سامنے آئے جو ہر قسم کے پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی نمائندگی کرسکے'۔
اس سے قبل پرویز مشرف نے سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا سے اپنی ملاقات کی تفصیلات شیئر کیں، جنہوں نے پاکستان مسلم لیگ کے مختلف دھڑوں کے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے ممکنہ اتحاد کے معاملے پر ان سے رابطہ کیا تھا۔
یہ خبر 8 جون 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی