انسانی جسم کے اندر کتنا خون ہوتا ہے؟
یہ تو سب جانتے ہیں کہ ہر انسان کے اندر دوڑنے والا خون کسی مخصوص بلڈ گروپ سے تعلق رکھتا ہے اور کچھ عوامل ہی اسے چار گروپس میں تقسیم کرتے ہیں۔
اور یہ تو سب کو معلوم ہے کہ خون زندگی کے لیے کتنا ضروری ہے جو جسمانی اعضاءتک غذائیت پہنچانے، آکسیجن کی فراہمی اور مختلف انفیکشن سے تحفظ دیتا ہے۔
مگر کیا آپ کو یہ علم ہے کہ بالغ افراد کے جسموں کے اندر اوسطاً کتنا خون ہوتا ہے؟ اور ایک وقت میں کتنے خون کے ضیاع کوبرداشت کیاجاسکتا ہے؟
اگر نہیں تو جان لیں کہ اوسطاً ہر شخص کے جسم میں 1.2 سے 1.5 گیلن یا ساڑھے چار سے ساڑھے پانچ لیٹر تک خون ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں : خون کی کمی یا اینیمیا کیا ہے؟
کچھ افراد کے اندر خون کی مقدار ان کے جسمانی وزن کے آٹھ سے 10 فیصد کے برابر ہوتی ہے اور یہ مقدار چھ سال کی عمر سے جسم کاحصہ ہوتی ہے، جبکہ اس سے کم عمر بچوں میں ایک کپ کے برابر خون ہوتا ہے۔
تو ساڑھے چار سے ساڑھے پانچ لیٹر خون میں سے کتنی کمی جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے؟
خون کا عطیہ دینے والے عام طور پرآدھا لیٹر خون ایک وقت میں بغیر کسی منفی اثر کے دیتے ہیں تاہم کسی انجری یا دیگر وجوہات کی بناءپرڈیڑھ سے دو لیٹر خون ضائع ہوجائے تو اس وقت متاثرہ فرد میں خون چڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اگر خون کا ضیاع اس سے زیادہ ہو تو دل بلڈپریشر کو برقرار رکھنے میں ناکام ہوجاتا ہے جبکہ جسمانی رنگت زرد پڑ جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : خون کی رنگت سرخ مگر رگیں نیلی کیوں ہوتی ہیں؟
عام طور پر زیادہ جسمانی وزن والے افراد میں خون کی مقدار بھی پتلے افراد سے زیادہ ہوتی ہے اور ان میں زیادہ خون نکل جانے سے کچھ زیادہ اثر نہیں پڑتا، تاہم اگرتوند یا چربی زیادہ ہو تو پھر ضرور ان کا جسمانی نظام متاثر ہوتا ہے۔
اور اگر جسمانی حجم کی بات کی جائے تو سب سے بڑا جاندار بلیو وہیل ہے جس کا دل 220 لیٹر خون پمپ کرتا ہے تاکہ اتنے بڑے جسم کی ضروریات پوری کی جاسکیں۔