جے آئی ٹی سپریم کورٹ کو اپنی دوسری رپورٹ پیش کرے گی
سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ پاناما پیپر کیس کے فیصلے کی روشنی میں وزیراعظم نواز شریف کےخاندان کے اثاثوں کی تفتیش کرنے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی پندرہ روزہ کارروائی کا جائزہ لے گا۔
سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ اور مالی بدعنوانیوں کی تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔
جے آئی ٹی اپنی دوسری رپورٹ سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ کے سامنے پیش کرے گی۔
جے آئی ٹی ممکنہ طور پر تین رکنی بنچ کو وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسین نواز اور حسن نواز سے لندن کی جائیداد کی منی ٹریل کے حوالے سے کی گئی پوچھ گچھ سے آگاہ کرے گی۔
ٹیم تفتیش کے سلسلے میں دیگر افراد کو جاری کیے گئے سمن کے حوالے سے بھی ممکنہ طور پر آگاہ کرے گی جبکہ قطر کے سابق وزیراعظم حماد بن جاسم بن جبرئیل بن ثانی کی جانب سے جے آئی ٹی کے خط کے جواب میں لکھا گیا خط بھی پیش کرے گی۔