• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

بلوچستان میں 28 ہزار سے زائد جعلی سرکاری ملازمین کا انکشاف

شائع June 3, 2017

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے تصدیقی عمل کے بعد بلوچستان میں 28 ہزار 367 جعلی سرکاری ملازمین کا انکشاف ہوا ہے۔

صوبائی محکمہ خزانہ کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق نادرا نے بلوچستان کے 2 لاکھ 49 ہزار 749 سرکاری ملازمین کی تصدیق کی، تاہم ان میں سے 28 ہزار 367 افراد کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

انہوں نے کہا کہ نادرا نے صوبے کے 2 لاکھ 78 ہزار سے زائد سرکاری ملازمین کی تصدیق کا عمل صوبائی حکومت کی درخواست پر شروع کیا تھا تاکہ جعلی ملازمین سے متعلق پتہ چلایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں 50 ہزار گھوسٹ ملازمین کا انکشاف

ڈان ڈاٹ کام کو حاصل ہونے والی دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ ان جعلی سرکاری ملازمین میں سے بیشتر کے شناختی کارڈز کم عمر ہونے اور دوہری نوکریوں سمیت مختلف وجوہات کی بنا پر تصدیقی عمل کے دوران بلاک کردیئے گئے۔

دستاویزات کے مطابق تصدیق کے عمل کے دوران محکمہ پولیس کے 2 ہزار 181 ملازمین جعلی نکلے۔

اسی طرح محکمہ تعلیم میں 2 ہزار 261، صحت میں ایک ہزار 568 جبکہ کمیونیکیشن اور ورکز کے محکموں میں ایک ہزار 372 ملازمین جعلی پائے گئے۔

محکمہ خزانہ کے سینئر افسر نے مزید بتایا کہ ’اس حوالے سے ابھی معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا حکومت نے ان ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی روکی یا نہیں، ہم نے ان ملازمین کو اپنا موقف پیش کرنے کے لیے دو ماہ کا وقت دیا تھا لیکن کوئی سامنے نہیں آیا۔‘

مزید پڑھیں: بلوچستان میں 15 ہزار ’گھوسٹ اساتذہ‘ کا انکشاف

وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کا معاملے سے متعلق کہنا تھا کہ جعلی اور گھوسٹ ملازمین کی کھوج کا تمام سہرا موجودہ مخلوط حکومت کو جاتا ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ہیڈ آفس میں موجود جعلی ملازمین سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ’ان گھوسٹ ملازمین کو ماضی میں بھرتی کیا گیا جنہیں ہماری حکومت نے بےنقاب کیا، جبکہ معاملے کے تمام ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔‘

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024