یورپ کاچین کے ساتھ پیرس ماحولیاتی معاہدے پر عملدرآمد پر اتفاق
یورپین اور چینی رہنما پیرس کے ماحولیاتی معاہدے کے حق میں آواز بلند کریں گے اور گرین گیسز کے اخراج کی کمی کے لیے ایک مشترکہ منصوبے کی سیریز پیش کریں گے۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق یورپی اور چینی رہنما اس حوالے سے دوروز میں باقاعدہ اعلان کریں گے۔
خیال رہے کہ یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیرس معاہدے سے دستبرداری کا عندیہ دیا تھا، اس معاہدے کا مقصد یہ تھا کہ زمین سے خارج ہونے والے گرین گیسز کو کم کر کے گلوبل وارمنگ کو 2 ڈگری سے کم پر رکھا جائے۔
یورپین اور چینی رہنماوں کے اجلاس میں پیش ہونے والی تفصیلات کے مطابق ‘یورپ اور چین ماحولیاتی بہتری پر توجہ مرکوز کریں گے اور صاف ستھری توانائی کی جتنی ضرورت ہے شاید پہلے نہ تھی’۔
چینی اور یورپین رہنما گرین ہاوس گیسز کے اخرج میں کمی، ٹریڈنگ اسکیمز پر عملدرآمد، توانائی کی بہتری اور میرٹائم ٹرانسپورٹیشن اور ایویشن سے گرین ہاوس گیسز کے اخراج کو کم کے ایک مشترکہ حکمت علی پر مل کر کام کریں گے۔
پیرس معاہدے کی شقوں کے احترم کے لیے دنیا کے دیگر رہنماوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘یورپی اور چینی رہنما پیرس معاہدے کو ایک تاریخی کامیابی کے طورتصور کریں گے اور ماحول کی بہتری کے لیے کام کریں گے’۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماحولیاتی تبدیلیوں کو انسانی غلطی تصور کرنے پر تذبذب کا شکار تھے اور پیرس معاہدہ 2015 کی تنسیخ کی بات کی تھی تاہم اب تک انھوں نے اس معاہدے سےمکمل دستبرداری کا اعلان نہیں کیا ہے اور یہ واضح نہیں ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرنے والے ہیں۔
دوسری جانب چین دنیا میں گرین ہاوس گیسز خارج کرنے والے ممالک میں شامل ہے اور 2007 میں اس نے امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔