• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

افغانستان میں خودکش کاربم دھماکا، 18 افراد ہلاک

شائع May 27, 2017 اپ ڈیٹ May 28, 2017

کابل: ماہ رمضان کے پہلے ہی روز افغانستان میں صوبائی سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر کیے جانے والے خودکش حملے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے دھماکے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کار میں سوار خودکش بمبار نے افغانستان کے مشرقی صوبے خوست میں سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔

نجیب دانش کے مطابق حملے میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد عام شہری تھے، فوری طور پر کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

ترجمان وزارت داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ خوست فورس کے قافلے کو مرکزی بس اسٹیشن کے نزدیک نشانہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ یہ حملہ افغان فوجیوں پر ہونے والے حملے کے اگلے ہی روز سامنے آیا ہے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: فوجی کیمپ پر حملے میں 10 اہلکار ہلاک

گذشتہ روز طالبان جنگجوؤں نے قندھار میں افغان فوجی ایئربیس پر حملہ کرکے 15 فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔

قندھار ایئربیس پر ہونے والے اس حملے کو نیٹو کی حمایت یافتہ افغان فورسز پر ایک گہری ضرب کے مترادف قرار دیا گیا۔

افغان فوجیوں پر ہونے والے ان حملوں کے نتیجے میں فورسز کی صلاحیت اور تعداد میں ہونے والی کمی پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔

اس سے قبل 23 مئی کو قندھار میں فوجی بیس کیمپ پر مسلح شدت پسندوں کے حملے میں بھی 10 افغان فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

جبکہ اس سے ایک دن پہلے 21 مئی کو افغانستان کے جنوبی صوبے زابل میں طالبان کے جنگجوؤں نے مختلف سیکیورٹی چیک پوسٹس پر بیک وقت حملہ کرتے ہوئے 20 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ افغان طالبان نے گزشتہ ماہ اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ موسم بہار کے حملوں کا آغاز کرنے والے ہیں جس کے دوران کارروائیوں کا سلسلہ تیز کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کے حملے میں 100 سے زائد افغان فوجی ہلاک و زخمی

گزشتہ ماہ شمالی صوبے بلخ میں طالبان کے حملے میں 135 سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد امریکی وزیر دفاع جم میٹس نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ افغانستان میں سیکیورٹی فورسز کو ایک اور مشکل سال کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ حال ہی میں امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس سے درخواست کی ہے کہ طالبان کے خلاف جنگ میں آنے والے تعطل کو ختم کرنے کے لیے مزید ہزاروں امریکی فوجی افغانستان بھیجے جائیں۔

یاد رہے کہ دسمبر 2014 میں افغانستان سے بڑی تعداد میں غیر ملکی افواج کا انخلاء ہوا تھا تاہم یہاں مقامی فورسز کی تربیت کے لیے امریکی اور نیٹو کی کچھ فورسز کو تعینات رکھا گیا۔

اس وقت افغانستان میں 8400 امریکی فوجی جبکہ 5000 نیٹو اہلکار موجود ہیں جبکہ چھ برس قبل تک افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد تھی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024