سابق ایس ایس پی اسلام آباد نیکوکارا وزیراعظم کے حکم پر بحال
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دھرنے اور عوامی تحریک کے انقلاب مارچ میں طاقت کے استعمال سے انکار کرنے والے سابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اسلام آباد کو 3 سال بعد بحال کردیا گیا۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزیر اعظم نواز شریف کی منظوری کے بعد سابق ایس ایس پی محمد علی نیکوکارا کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
محمد علی نیکوکارا نے اگست 2014 میں اسلام آباد میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں میں شریک افراد کے خلاف طاقت کے استعمال سے انکار کرتے ہوئے حکومت سے چھٹی مانگی لی تھی۔
تاہم حکومت نے اپریل 2015 کو انکوائری مکمل ہونے پر محمد علی نیکوکارا کو نوکری سے برخاست کردیا تھا۔
حکومتی احکامات پر محمد علی نیکوکارا نے عدالت سے رجوع کیا تاہم بحالی نہ ہوسکی۔
عدالتی جنگ کے بعد محمد علی نیکوکارا نے وزیر اعظم کو اپیل کی اور منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
واضح رہے کہ اگست 2014 میں محمد علی نیکوکارا نے سیکریٹری داخلہ شاہد خان کو ایک خط لکھ تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کی جانب سے پارلیمنٹ ہاﺅس کی جانب مارچ کے فیصلے کے اعلان پر طاقت کا استعمال نہ کیا جائے، کیونکہ دھرنے میں خواتین اور بچے بھی موجود ہیں اور طاقت کے استعمال سے انسانی جانوں کے ضائع ہونے کا خطرہ ہے۔