سونو نگم نے ٹوئٹر کو خیرباد کہہ دیا، وجہ گلوکار ابھیجیت
نامور بھارتی گلوکار سونو نگم نے آزادی اظہار رائے کا احترام نہ کرنے اور ساتھی گلوکار ابھیجیت بھٹاچاریا کا اکاؤنٹ بند کرنے پر ٹوئٹر کے بائیکاٹ اور اسے چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
حال ہی میں گلوکار ابھیجیت نے اپنی ٹویٹ میں دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی طالبعلم پر جسم فروشی کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد ٹوئٹر نے ان کے اکاؤنٹ پر پابندی لگادی۔
اس معاملے پر نامور ہندوستانی گلوکار سونو نگم اپنے ساتھی سنگر ابھجیت کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوئے اور ابھیجیت کا اکاؤنٹ بند کرنے پر ٹوئٹر کے بائیکاٹ اور اسے استعمال نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
انہوں نے 24 ٹویٹ کے تسلسل میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہر کسی کو رائے دینے کا حق ہے اور ٹوئٹر کا اقدام آزادی اظہار رائے کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر رہا ہوں کیوں کہ ٹوئٹر یکطرفہ بات کرتا ہے اور ہر کوئی اس پر خفا ہے۔
خیال رہے کہ گلوکار ابھیجیت نے دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی طالبعلم کے خلاف کی گئی ٹویٹ میں انتہائی غلیظ زبان استعمال کی تھی جس کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
پاکستان مخالف جذبات رکھنے والے ابھیجیت نے اپنی ٹویٹ پر ان کو تنقید کرنے والوں سے بھی بدتمیزی کرتے ہوئے ان کے خلاف بھی غلط الفاظ کا استعمال کی۔
اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ٹوئٹر نے انتہا پسند بھارتی گلوکار کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کردیا تاہم ابھی تک یہ بات واضح نہیں کہ ان کا یہ اکاؤنٹ مستقل بنیادوں پر بند کیا گیا ہے یا وقتی طور پر ان پر پابندی عائد کی گئی۔