دورہ ویٹی کن: میلانیا اور ایوانکا ٹرمپ کی روایت کی پابندی
اپنے غیر ملکی دوروں کے سلسلے کے تیسرے پڑاؤ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس سے ملاقات کے لیے ویٹی کن پہنچے۔
اس موقع پر نہ صرف ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ، بیٹی ایوانکا ٹرمپ اور داماد جیرڈ کشنر بلکہ سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلرسن اور قومی سلامتی کے مشیر ایچ آر میک ماسٹر بھی موجود تھے۔
ویٹی کن کورٹ یارڈ میں آرک بشپ جارج گینسوین نے ٹرمپ خاندان کا استقبال کیا۔
ویٹی کن آمد پر پورا ٹرمپ خاندان سیاہ رنگ کے لباس میں ملبوس تھا جبکہ ٹرمپ کی اہلیہ اور ان کی صاحبزادی نے ویٹی کن کی روایت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے سر بھی جزوی طور پر ڈھانپ رکھے تھے۔
امریکی صدر کی اہم مشیر ہوپ ہکس نے بھی اس موقع پر سر پہ اسکارف لے رکھا تھا۔
واضح رہے کہ پوپ سے ملاقات کے وقت خواتین کا اسکارف یا 'مینٹیلا' سے سر کو ڈھانپنا احترام کی علامت سمجھا جاتا ہے تاہم ویٹی کن میں سر ڈھانپنے کی اس روایت پر اب سختی سے عمل نہیں کیا جاتا۔
میلانیا جو مذہبی اعتبار سے کیتھولک مسیحی ہیں انہوں نے اس موقع پر پوپ فرانسس سے درخواست کی کہ وہ انہیں روزیری مالا سے نوازیں اور ہلکے پھلکے انداز میں کچھ باتیں بھی کیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے سعودی عرب کے دورے کے موقع پر مقامی رواج کے برعکس ٹرمپ کے ساتھ موجود کسی خاتون نے سر پر اسکارف نہیں پہنا تھا۔
میلانیا سے قبل سابق صدر براک اوباما کی اہلیہ مشعل اوباما نے بھی جنوری 2015 میں سعودی عرب کے دورہ کے دوران اسکارف نہیں پہنا تھا۔
وہ سعودی فرمانروا کے انتقال کے بعد تعزیتی دورے پر سعودی عرب گئی تھیں۔
اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک ٹوئیٹ کی گئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 'کئی لوگ مشعل اوباما کی جانب سے سعودی عرب میں اسکارف نہ پہننے کو اچھا کہہ رہے ہیں لیکن دراصل ان کی تذلیل کی گئی ہے اور ہمارے پہلے ہی کافی دشمن موجود ہیں'۔
یہی وجہ ہے کہ میلانیا ٹرمپ کی جانب سے سعودی دورے پر اسکارف نہ پہننے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو سوشل میڈیا پر تنقید کا بھی نشانہ بنایا گیا۔
تبصرے (1) بند ہیں