سعودیہ میں نواز-ٹرمپ ملاقات کے امکانات معدوم: دفتر خارجہ
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پہلے عرب-اسلامی-امریکی سربراہ اجلاس کے مصروف ایجنڈے کے باعث وزیراعظم نواز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے امکانات معدوم ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف کی سعودی عرب میں سائیڈ لائن ملاقاتوں کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سربراہ اجلاس آدھے دن کے بھاری بھرکم ایجنڈے پر مشتمل ہے، جس میں 35 اسلامی ممالک کے سربراہان، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)، عرب لیگ اور خلیج تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل شرکت کررہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ مصروف ایجنڈے کے باعث وزیراعظم نواز شریف اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سائیڈ لائن ملاقات کے امکانات معدوم ہیں۔
دفتر خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب کل بروز اتوار (21 مئی کو) ہونے والی مذکورہ کانفرنس میں 54 سربراہان مملکت شریک ہوں گے، جن میں پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:'عرب نیٹو' اجلاس میں شرکت کے لیے نوازشریف کا دورہ ریاض
اس کانفرنس کے موقع پر بظاہر شیڈول کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم نواز شریف کی دوطرفہ ملاقات کا موقع ملنا ممکن نہیں لگتا تاہم واشنگٹن میں موجود پاکستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب وزیراعظم نوازشریف اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات کی حمایت کررہا ہے۔
واشنگٹن کے سفارتی ذرائع خیال ظاہر کرتے ہیں کہ متعدد سربراہان مملکت کی موجودگی میں ٹرمپ کی کسی سے علیحدہ ملاقات ممکن نہیں تاہم 'امریکا اس کوشش میں ہے کہ نواز شریف اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مختصر ملاقات ہوسکے'۔
اس سے قبل ڈان اخبار سے گفتگو میں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ حکام نے ملاقات سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات نہ ہونے کا اشارہ دیا جبکہ پاکستانی سفارت خانے کے مطابق یہ معاملہ اسلام آباد میں دیکھا جارہا ہے اور انہیں اس بارے میں کچھ پتہ نہیں۔
کانفرنس میں شرکت کی غرض سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ریاض پہنچ چکے ہیں، جہاں سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ پہلے غیر ملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودیہ عرب کے حوالے سے تشکیل دی گئی سعودی حکومت کی سرکاری ویب سائٹ پر اجلاس کے اغراض و مقاصد کو بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ 'امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسلامی ممالک کے سربراہان اپنی ملاقات میں دنیا بھر میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خدشات پر قابو پانے اور بہتر سیکیورٹی تعلقات کے قیام کو یقینی بنانے کے طریقوں پر غور کریں گے'۔
واضح رہے کہ عرب-اسلامی-امریکی اجلاس ان تین اجلاسوں میں سے ایک ہے جن کی تیاری ڈونلڈ ٹرمپ کی آمد کے موقع پر کی گئی ہے۔
اس موقع پر ہونے والے دیگر دو اجلاسوں میں سعودی امریکی سمٹ اور گلف کوآپریشن کونسل-امریکا سمٹ شامل ہے، ان تمام کانفرنسز کے انعقاد کا مقصد خطے میں سعودی عرب کی اہم سیاسی اور سیکیورٹی فورس کی حیثیت کو بحال کرنا ہے۔