• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

امریکا اور سعودی عرب میں طویل المدتی دفاعی معاہدے

شائع May 20, 2017
ریاض ایئرپورٹ پر بچیوں نے امریکی صدر و خاتون اول کو گلدستے پیش کیے — فوٹو / اے ایف پی
ریاض ایئرپورٹ پر بچیوں نے امریکی صدر و خاتون اول کو گلدستے پیش کیے — فوٹو / اے ایف پی

ریاض: امریکا اور سعودی عرب نے اپنے تاریخی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے ایک بار پھر کھربوں روپے کے طویل المدتی دفاعی معاہدے کرلیے۔

دونوں ممالک کے درمیان مجموعی طور پر 3 کھرب 50 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے طے پائے، جن میں سے 110 ارب ڈالر کے فوجی آلات اور ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدوں پر فوری عمل کیا جائے گا۔

دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے دفاعی اور دہشت گردی میں مددگار ثابت ہونے والے معاہدے آئندہ 10 سال تک مکمل ہوں گے، جن کی مجموعی مالیت 3 کھرب 50 ارب ہے۔

مجموعی طور پر دونوں ممالک میں 3 کھرب 50 ارب ڈالر کے معاہدے ہوئے—فوٹو: اے ایف پی
مجموعی طور پر دونوں ممالک میں 3 کھرب 50 ارب ڈالر کے معاہدے ہوئے—فوٹو: اے ایف پی

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق سعودی رائل کورٹ میں ہونے والے معاہدوں پرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دستخط کیے، جس کے بعد دونوں نے ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کے بعد مصافحہ بھی کیا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان ہتھیاروں کی خریداری کے علاوہ دفاعی تعاون سمیت نجی شعبہ جات میں ایک دوسرے سے تعاون بڑھانے جیسے معاملات کا بھی اعلان کیا گیا، جس سے ہزاروں نوکریاں پیدا ہونے کا امکان ہے۔

اس سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سعودی حکومت کی جانب سے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ’عبدالعزیز السعود‘ سے بھی نواز گیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے بھی نوازا گیا—فوٹو: رائیٹرز
ڈونلڈ ٹرمپ کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے بھی نوازا گیا—فوٹو: رائیٹرز

ٹرمپ کا پہلا غیر ملکی دورہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے غیر ملکی دورے کا آغاز کرتے ہوئے سعودی عرب کا انتخاب کیا، جہاں وہ امریکا عرب اسلامک سمٹ میں شرکت کریں گے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خصوصی طیارہ ’ایئرفورس ون‘ مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجکر 50 منٹ پر ریاض ایئرپورٹ پر لینڈ ہوا۔

فوٹو / رائٹرز
فوٹو / رائٹرز

ٹرمپ کے ہمراہ ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ بھی ساتھ تھیں، جنہوں نے اس موقع پر عرب طرز کا سیاہ رنگ کا مکمل لباس زیب تن کیا تھا اور سر پر دوپٹہ یا کوئی اسکارف نہیں لیا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'عرب نیٹو' اجلاس میں شرکت کے لیے نوازشریف کا دورہ ریاض

امریکی صدر کے استقبال کے لیے سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز خود بھی ایئرپورٹ پر موجود تھے جبکہ ٹرمپ اور ان کے وفد کے لیے ریڈ کارپٹ استقبال کی تیاریاں کی گئی تھیں۔

فوٹو / رائٹرز
فوٹو / رائٹرز

طیارے سے اترنے کے بعد سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ سے مصافحہ کیا اور پھر انہیں ایئرپورٹ کے لابی تک ساتھ لے کر گئے۔

لابی تک جاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی شاہ ساتھ چل رہے تھے جبکہ ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ پیچھے موجود تھیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ اتوار 21 مئی کو امریکا عرب اسلامک سمٹ سے ’اسلام کے پر امن وژن کے لیے امیدیں‘ کے موضوع پر خطاب کریں گے۔

فوٹو / اے ایف پی
فوٹو / اے ایف پی

ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ملکی دورے میں ان کی اہلیہ کے علاوہ ان کے بیٹی اور صدارتی مشیر ایوانکا ٹرمپ اور داماد جیریڈ کوشنر بھی موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا سعودیہ،اسرائیل اور ویٹی کن کے دورے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے بعد اسرائیل اور پھر ویٹی کن سٹی کا بھی دورہ کریں گے۔

یاد رہے کہ انتہاپسندی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر سیکیورٹی پارٹنرشپ تشکیل دینے کے لیے منعقد ہونے والی پہلی امریکا عرب اسلامی کانفرنس میں وزیراعظم پاکستان نواز شریف سمیت 54 ممالک کے سربراہاں شرکت کریں گے۔

فوٹو / اے ایف پی
فوٹو / اے ایف پی

امریکی صدر اور ان کے اتحادی امید کرتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو کم کرنے اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے یہ اجلاس 'عرب نیٹو فورس' کی بنیاد رکھنے کا موقع فراہم کرے گا۔

امریکی صدر کے پہلے غیر ملکی دورے کے لیے مسلمانوں کی مقدس ترین سرزمین سعودی عرب کے انتخاب کے فیصلے کو واشنگٹن میں دلچسپی سے دیکھا جارہا ہے تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسلام کے بارے میں خطاب دینے کا اعلان مزید تجسس اور کچھ حد تک ان کی تضحیک کا سبب ثابت ہوا ہے۔

فوٹو / اے ایف پی
فوٹو / اے ایف پی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی کے حوالے سے تشکیل دی گئی سعودی حکومت کی سرکاری ویب سائٹ پر اجلاس کے اغراض و مقاصد کو بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ 'امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسلامی ممالک کے سربراہان اپنی ملاقات میں دنیا بھر میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خدشات پر قابو پانے اور بہتر سیکیورٹی تعلقات کے قیام کو یقینی بنانے کے طریقوں پر غور کریں گے'۔


کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024