تربت میں فائرنگ سے 3 مزدور جاں بحق
تربت: بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت میں نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے سڑک کی تعمیر میں مصروف تین مزدور جاں بحق ہوگئے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک انتظامی افسر نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تینوں مزدور تربت کے علاقے ہوشاب میں سڑک پر جاری ترقیاتی کام میں مصروف تھے کہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ان پر فائر کھول دیا۔
انھوں نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک مزدور موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ دو مزدور ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔
مذکورہ افسر کے مطابق فائرنگ کا نشانہ بننے والے مزدوروں کا تعلق سندھ کے علاقے خیرپور سے تھا۔
انتظامی افسر کے مطابق ہلاک ہونے والے مزدور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے تحت تعمیر ہونے والی سڑک پر کام کررہے تھے۔
واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جبکہ لیویز اور فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کے اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرنے کے بعد تحقیقات کا آٖغاز کردیا۔
یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل بھی ضلع گوادر کے علاقے پشگان میں 10 مزدوروں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
رواں ماہ کے دوران صوبہ بلوچستان میں پیش آنے والا یہ دہشت گردی کا تیسرا واقعہ ہے، 13 مئی کو پشگان میں سڑک پر ہونے والے تعمیراتی کام پر مامور مزدوروں پر کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں 8 مزدور موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ دو نے راستے میں دم توڑا تھا۔
واقعے کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن آرمی نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اس سے ایک دن قبل 12 مئی کو بلوچستان کے شہر مستونگ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفور حیدری کے قافلے کے قریب دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 25 افراد جاں بحق جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما سمیت 42 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
پاکستان اور چین کے درمیان شروع کیے گئے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے میں بلوچستان اور بالخصوص گوادر کا انتہائی اہم کردار ہے کیوں کہ چین سے آنے والا تمام سامان گوادر کی بندرگاہ کے ذریعے ہی وسطی ایشیائی ممالک اور یورپ تک پہنچایا جائے گا۔
سی پیک کے درجنوں منصوبے بلوچستان میں جاری ہیں اور بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام ہورہے ہیں جبکہ شدت پسند اس منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں آسان اہداف کو نشانہ بنانے کی کوششیں کرتے رہتے ہیں۔
چین گوادر میں گرم پانی کی بندرگاہ تعمیر کررہا ہے جو کہ سی پیک کا انتہائی اہم حصہ ہے جبکہ سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی حفاظت کے لیے میری ٹائم سیکیورٹی فورس اور اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن کو تعینات کیا گیا ہے۔
ان خصوصی فورسز کو سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے غیر ملکی اور مقامی افراد کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔
چین سی پیک منصوبوں پر 46 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کررہا ہے جو کہ خطے کے لیے گیم چینجر ثابت ہوسکتا ہے۔