مبینہ عرب اتحاد فضائی حملہ، متعدد یمنی شہری ہلاک
صنا: یمن میں سعودی عرب کی سربراہی میں عرب ممالک کی اتحادی فوج کی مبینہ فضائی کارروائی کے نتیجے میں 20 سے زائد یمنی شہری ہلاک ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق صبا نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ یمن کے جنوب مغربی شہر تیز کے علاقے میں ایک وین کو فضائی کارروائی کے دوران نشانہ بنایا گیا، اس وین میں متعدد شہری سوار تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فضائی حملے کے نتیجے میں 23 شہری ہلاک ہوئے جن میں 6 بچے اور متعدد خواتین شامل ہیں جبکہ متعدد لاشیں مکمل طور پر جل چکی ہیں، رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ فضائی کارروائی مبینہ طور پر سعودی سربراہی میں قائم عرب ممالک کی اتحادی افواج نے کی تھی۔
مزید پڑھیں: یمن: ’سعودی اتحاد‘ کی بمباری میں 140 افراد ہلاک
دوسری جانب فوجی ذرائع نے فضائی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس میں 20 شہری ہلاک ہوئے ہیں جو 'غلطی' سے ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ یمن کے حوثی باغیوں کو فضائی کارروائی میں نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں ایک ٹرک تباہ ہوا۔
یمنی فوجی ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ مسافر خریداری کے بعد واپس آرہے تھے اور فضائی کارروائی میں متعدد لاشوں کے کئی ٹکرے ہوگئے۔
مذکورہ فضائی حملے کے حوالے سے سعودی عرب کی سربراہی میں قائم عرب اتحادی افواج نے اپنے رد عمل کا اظہار نہیں کیا۔
خیال رہے کہ یہ کارروائی ایسے موقع پر سامنے آئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری میں اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد رواں ہفتے کو سعودی عرب کے دورے کا اعلان کررکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یمن: سعودی اتحاد کے فضائی حملے، 29 باغی ہلاک
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے مذکورہ عرب فوجی اتحاد کے جنگی طیاروں کو حملوں کے لیے انٹیلی جنس معلومات اور فضا میں ان طیاروں کو ریفیولنگ کی سہولت فراہم کی جارہی ہیں، اس کے علاوہ امریکا کی جانب سے اس اتحاد کو ہتھیار بھی فراہم کیے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی سیکریٹری دفاع جم ماٹس نے اپریل میں اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران اپنے اس عزم کا اعادہ کیا تھا کہ امریکا مضبوط سعودی عرب دیکھنا چاہتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے کہ اقوام متحدہ کے تحت یمن امن مذاکرات جلد از جلد بحال ہوجائیں۔