اسلام آباد: شہری پر تشدد کرنے والے 2 ٹریفک پولیس اہلکار معطل
اسلام آباد: سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ٹریفک اسلام آباد ملک مطلوب نے ایک عام شہری پر تشدد کرنے کے الزام میں دو اہلکاروں کو معطل کردیا۔
سب انسپکٹر عبد الغفار اور ان کے ڈرائیور اظہر پر ایک شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام تھا۔
واقعہ رواں ہفتے 15 مئی کو اُس وقت پیش آیا جب ٹریفک پولیس اہلکاروں نے ایکسپریس وے پر ایک عام شہری کی گاڑی کو روکا اور اوور لوڈنگ کی بنیاد پر اس کا چالان کردیا، شہری کے احتجاج پر مذکورہ ٹریفک پولیس اہلکاروں نے عام شہری کو لاتوں اور گھونسوں سے تشدد کا نشانہ بنایا اور بعدازاں اس کے خلاف ایف آئی آر کاٹ کر اسے تھانے میں بند کردیا۔
مذکورہ عام شہری نے آج بروز بدھ (17 مئی) ضمانت پر باہر آنے کے بعد ٹریفک پولیس اہلکاروں کے خلاف احتجاج کیا، جس پر ایس ایس پی ٹریفک نے نوٹس لیا۔
مزید پڑھیں:نوشہرہ: بزرگ شہری پر تشدد کرنے والا ٹریفک وارڈن ملازمت سے فارغ
ایس ایس پی ٹریفک پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ڈی ایس پی ٹریفک پولیس یعقوب کو انکوائری افسر مقرر کرتے ہوئے تحقیقات کی رپورٹ ایک ہفتے کے اندر طلب کرلی۔
اسی قسم کا ایک واقعہ گذشتہ ماہ خیبرپختونخوا میں بھی پیش آیا تھا، جہاں ٹریفک وارڈن وسیم سجاد نے نوشہرہ میں جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن (جے یو آئی ف) کی جاری صد سالہ تقریبات کے موقع پر اجتماع گاہ کے باہر ایک بزرگ شہری کو رکنے کا اشارہ کیا، تاہم وہ نہیں رکے جس کے بعد ٹریفک وارڈن نے بزرگ شہری کو لات ماری، جس سے وہ نیچے گرگئے۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے نوٹس لے کر ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) واحد محمود کو 24 گھنٹے کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: شہری اور ٹریفک پولیس اہلکاروں میں ہاتھاپائی
انکوائری رپورٹ مکمل ہونے کے بعد آئی جی کو پیش کردی گی جس میں ٹریفک وارڈن کو قصوروار ٹھہر ایا گیا تھا۔
آئی جی نے انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ڈی پی او نوشہرہ کو ٹریفک وارڈن وسیم سجاد کو فوری طور پر ملازمت سے فارغ کرنے کی ہدایت کردی تھی۔