• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتے ہیں، مریم اورنگزیب

شائع May 7, 2017

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حکومت آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتی ہے تاہم حال ہی میں کچھ میڈیا ہاؤسز نے اسے استحصال کا نشانہ بنایا۔

کراچی میں کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے ایک 'رشتہ' ہے۔

انھوں نے اجلاس کے شرکا پر واضح کیا کہ 'جو آزادی اظہار رائے میرے لیے ہے شاید وہ آپ کیلئے مختلف ہو'۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت تعمیری اور مثبت تنقید کا ہمیشہ خیر مقدم کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: ڈان خبر کی تحقیقات: وزیراعظم کی آرمی چیف سے ملاقات

انہوں نے ذرائع ابلاغ سے کہا کہ وہ منفی تنقید سے گریز کریں اور رپورٹنگ کرتے ہوئے قومی سلامتی کو مقدم رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا ہاؤسز کو تعمیری تنقید کے ذریعے آزادی اظہار رائے پر ذمہ داری سے عمل پیرا ہونا چاہیے اور اس حوالے سے قومی مفاد کو بھی ذہن میں رکھا جائے۔

انھوں نے کہا کہ 'لوگ سنسنی خیز بنانے کیلئے خبروں کو بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں'۔

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ اطلاعات قومی ورثے کے احیاء اور فلم انڈسٹری کی سہولت کی پالیسی کے لیے ایک ڈرافٹ پر کام کررہی ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 'ہم قومی ورثے کے مقامات کو کھولنے کیلئے کام کررہے ہیں تاکہ یہاں فلمیں بنائی جائیں اور شہری پاکستان سے متعلق کچھ سیکھ سکیں'۔

یہ بھی پڑھیں: ’شدت پسندوں کے خلاف کارروائی یا بین الاقوامی تنہائی‘

ان کا کہنا تھا کہ نوجوان فلم سازوں میں ایک شوق ہے اور وہ معاشرتی معاملات پر بات کرنا چاہتے ہیں اور ان کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ڈان اسٹوری سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ پر وزارت داخلہ نوٹیفکشن جاری کرے گی۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاناما کیس سے جمہوریت کو تقویت ملے گی اور اس سے شروع ہونے والا احتساب کا سفر سب کیلئے برابر ہونا چاہیے۔

انھوں نے دہرایا کہ کون سا وزیراعظم ہے جس کی تین نسلوں کا احتساب کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024