امریکا کے بعد فرانسیسی صدارتی مہم بھی ہیکنگ کا شکار
پیرس: فرانسیسی صدراتی امیدوار ایمانوئل ماکروں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی انتخابی مہم انتخاب سے محض ایک روز قبل ان کے ای میلز کو ہیک کرکے شائع کردیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق معتدل سمجھت جانے والے صدارتی امیدوار ایمانوئل ماکروں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی انتخابی مہم کے ای میلز کو ہیک کیا گیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ای میلز کو ہیک کرکے ذاتی نوعیت کی معلومات انٹرنیٹ پر ڈال دی گئی ہیں جس سے انتخاب کے نتائج پر اثر پڑ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ فرانس کے صدارتی انتخاب میں ایمانوئل ماکروں کو سب سے زیادہ ووٹ ملے تھے اور وہ فرانس کے صدر بننے کے لیے سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس: صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 2 امیدوار کامیاب
دوسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ 7 مئی کو ہوگی۔
اطلاعات کے مطابق ہیکرز نے تقریباً 9 گیگا بائیٹ پر مشتمل ڈیٹا چرا کر ’پیسٹ بن‘ نامی ویب سائٹ پر ڈال دیا ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ کس گروپ نے ہیکنگ کی۔
ماکروں کی انتخابی مہم ’این مارچ‘ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ’این مارچ کو ہیکنگ کا نشانہ بنایا گیا اور متعدد اندرونی معلومات سوشل میڈیا پر ڈال دی گئیں‘۔
اس سلسلے میں فرانسیسی وزارت داخلہ نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ وہ اس معاملے پر کوئی بیان جاری نہیں کرسکتا کیوں کہ اس سے انتخابی نتائج متاثر ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب فرانس کے صدارتی الیکشن کمیشن نے میڈیا کو خبردار کیا ہے کہ وہ ہیک ہونے والی معلومات کو شائع یا نشر کرنے سے باز رہے اور ایسا کرنا جرم تصور کیا جائے گا۔
عوامی سروے کے مطابق ماکروں نیشنل فرنٹ کی صدارتی امیدوار مارین لے پین کو دوسرے مرحلے میں شکست دے دیں گے۔
قدامت پسند جماعت نیشنل فرنٹ کی خاتون امیدوار مارین لے پین کو قدرے نسل پرست اور ایمانول ماکروں کو اعتدال پسند رہنما سمجھا جاتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ مارین لے پین یورپی یونین سے علیحدگی کی حامی سمجھی جاتی ہیں جبکہ ماکروں یورپی یونین کے حامی ہیں اور ان کی کامیابی سے یورپی یونین کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
روس پر الزام
سابق وزیر معیشت ایمانوئل ماکروں کی انتخابی مہم کا کہنا ہے کہ اسے ماضی میں بھی ہیکنگ کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی جن کے پیچھے مبینہ طور پر روس کا ہاتھ تھا۔
26 اپریل کو ماکروں کی ٹیم نے کہا تھا کہ ہیکرز جنوری سے ہیکنگ کی کوشش کررہے ہیں تاہم وہ اب تک ناکام رہے تھے۔
روس نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ وہ فرانسیسی صدارتی امیدوار کی انتخابی مہم کو ہیک کرنے میں کوئی کردار نہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل روس پر یہ الزامات بھی عائد کیے گئے تھے کہ اس نے امریکی صدارتی انتخاب کے دوران ہیکنگ اور دیگر طریقے سے ڈونلڈ ٹرمپ کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی۔