• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

ڈان خبر کی تحقیقات: وزیراعظم کی آرمی چیف سے ملاقات

شائع May 6, 2017

پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے ڈان اخبار میں شائع ہونے والی ایک خبر کی انکوائری رپورٹ سے متعلق حکومتی احکامات کو مسترد کیے جانے کے پانچ روز بعد چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان جمعرات کی رات ملاقات ہوئی اور معاملے کے تصفیے پر گفتگو کی گئی۔

29 اپریل کو وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے ڈان اخبار میں گزشتہ سال اکتوبر میں شائع ہونے والی رپورٹ کی انکوائری کے سلسلے میں خارجہ امور کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور پرنسپل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کو ہٹانے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔

پاک فوج کے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے چند گھنٹوں بعد ٹوئٹر کے ذریعے اس نوٹیفکیشن کو 'نامکمل' قرار دیتے ہوئے 'مسترد' کردیا تھا۔

مزید پڑھیں:ڈان کی خبر کی تحقیقات: طارق فاطمی عہدے سے برطرف

جمعہ (5 مئی) کی رات تمام نیوز چینلز نے نام لیے بغیر اپنے ذرائع سے رپورٹ کیا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان جمعرات (4 مئی) کی رات خوشگوار ماحول میں ایک ملاقات ہوئی جہاں متعلقہ خبر کی انکوائری، سرحد اور سلامتی کے معاملات پر گفتگو ہوئی۔

اجلاس کے دوران دونوں جانب سے انکوائری کے معاملے کو افہام وتفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف نے خبر کے حوالے سے حکومتی احکامات پر فوج کے تحفظات سے آگاہ کیا جبکہ وزیراعظم نے فوج کے تحفظات کو زیر غور لانے کا وعدہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:ڈان خبرکی تحقیقات: 'رپورٹ کا نافذالعمل حصہ جاری کردیا جائے گا'

بعض نیوز چیلنز کے مطابق سول ملٹری کشیدگی کو کم کرنے میں پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے بنیادی کردار ادا کیا جو اپنے بڑے بھائی وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے حکومتی احکامات کے بعد آئی ایس پی آر ترجمان کی ٹوئیٹ سے پیدا ہونے والی صورت حال کو معمول پر لانے کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کا حصہ تھے۔

واضح رہے کہ نہ تو وزیراعظم کے دفتر سے اور نہ ہی آئی ایس پی آر کے سربراہ کی جانب سے اس ملاقات کی تصدیق کے لیے کوئی بیان یا ٹوئیٹ جاری ہوئی۔

اینکر پرسن اور صحافی حامد میر کا کہنا تھا کہ ٹویٹس کی ایک سیریز کے بعد آرمی چیف اور وزیراعظم کے درمیان براہ راست ملاقات جلد ہوگی اور 'ڈان لیکس انکوائری پر نوٹیفکیشن کے بعد تمام چیزیں معمول پر آئیں گی'۔

یہ بھی پڑھیں:طارق فاطمی کا الوداعی خط، تمام الزامات مسترد کردیئے

انھوں نے اپنے ٹوئیٹ میں یہ بھی کہا کہ جمعرات کو ہونے والی ملاقات سے یہ واضح ہوگیا کہ حکومت کے احکامات کو مسترد کرنے کی ٹوئیٹ 'ذاتی خیال نہیں تھا بلکہ ادارے کی نمائندگی تھی'۔

دوسری جانب وزیراعظم نے قومی سلامتی کے معاملات اور نیوز رپورٹ کے تنازع پر تبادلہ خیال کے لیے وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ملاقات کی تاہم اس اجلاس کے حوالے سے کوئی سرکاری اعلامیہ جاری نہیں ہوا۔

وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے چوہدری نثار کو انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے بنیادی نکات کو واضح کرنے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی تاکہ تحفظات کو دور کیا جاسکے۔


یہ رپورٹ 6 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024