• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

بھارت نے ’مواصلاتی سیٹلائٹ‘ خلا میں چھوڑ دیا

شائع May 6, 2017
.— فوٹو: اے ایف پی
.— فوٹو: اے ایف پی

بھارت نے اپنے چھوٹے پڑوسیوں کی سہولت کے لیے خلا میں مواصلاتی سیٹلائٹ چھوڑ دیا، تاہم اس کے روایتی حریف پاکستان نے منصوبے میں شامل ہونے سے انکار کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق بھارت کی جانب سے اقدام خطے میں خیر سگالی کے فروغ کی کوششوں اور چین کے اثر و رسوخ کو کم کرنے لیے اٹھایا گیا ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے، جنہوں نے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان سمیت دیگر پڑوسی ممالک سے تعلقات کو فروغ دینے کا وعدہ کیا تھا، مواصلاتی سیٹلائٹ کو’ جنوبی ایشیا کے لیے تحفہ‘ قرار دیا۔

جنوبی بھارت میں واقع سِری ہری کوٹا سپیس سینٹر سے سیٹلائٹ کو لے کر جانے والے بھارتی ساختہ راکٹ کے چھوڑے جانے کے فوری بعد نریندر مودی نے کہا کہ ’ساؤتھ ایشیا سیٹلائٹ کو کامیابی سے چھوڑا جانا ایک تاریخی لمحہ ہے، جس سے روابط کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔‘

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان نے خلائی تحقیقی سیٹلائٹ لانچ کر دیا

اب تک افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، سری لنکا اور مالدیپ نے اس سیٹلائٹ کو استعمال کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جبکہ پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے سیٹلائٹ پر کام کر رہا ہے اور بھارتی سیٹلائٹ میں شامل نہیں ہوگا۔

بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ساؤتھ ایشیا سیٹلائٹ کے ذریعے اس میں شامل ممالک کو ٹیلی وژن سروسز، بینک کے اے ٹی ایمز اور ای گورننس کے لیے مواصلاتی ٹیکنالوجی میسر آئیں گی اور یہ سیٹلائٹ موبائل فون کمپنیوں کے بطور ’بیک اَپ‘ بھی کام کرے گا، بالخصوص ان مقامات کے لیے جہاں کی ٹیرسٹریل کَنیکٹیوٹی کمزور ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024