چین میں دنیا کی تیز ترین ٹرین کی تیاری
پاکستان میں تو عام طور پر ٹرین میں لاہور سے کراچی کا سفر لگ بھگ 18 سے 24 گھنٹوں میں طے ہوتا ہے مگر ہمارے پڑوسی ملک میں اتنا فاصلہ محض دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں طے کیا جاسکے گا۔
جی ہاں چین دنیا کی تیز ترین بلٹ ٹرین تیار کررہا ہے جو کہ 2020 تک ٹریک پر آجائے گی۔
چائنا ڈیلی کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ نئی ٹرینیں مقامی اور سرحد پار چلائی جائیں گی جن کی حد رفتار بالترتیب ڈھائی سو میل فی گھنٹہ اور 373 میل فی گھنٹہ ہوگی۔
جیسا آپ کو علم ہوگا کہ کراچی اور لاہور کے درمیان فاصلہ 790 میل سے کچھ زیادہ ہے اور یہ چینی ٹرین اتنا فاصلہ دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں طے کرسکے گی۔
ان ٹرینوں کے لیے جدید ٹرین ٹیکنالوجی کی تیاری کی جارہی ہے جس کے لیے چین کا سی آر آر سی کارپ کا Zhuzhou انسٹیٹوٹ کام کررہا ہے۔
ان میں سے ایک ٹرین بیجنگ اور شنگھائی کے درمیان چلائی جائے گی جو کہ چین کے دو بڑے شہر ہیں اور ان کا فاصلہ دو گھنٹوں میں سمٹ جائے گا۔
دوسری ٹرین کاروباری مقاصد کے لیے ہوگی جو کہ ساٹھ ممالک کو آپس میں جوڑے گی۔
ان ٹرینوں کے لیے ٹیسٹ ٹریک 2019 تک مکمل کرلیا جائے گا جس پر ابھی کام جاری ہے۔
یہ واضح رہے کہ ابھی دنیا کی تیز ترین ٹرینوں میں سے ایک چین میں ہی دوڑتی ہے جو کہ شنگھائی اور Pudon کے درمیان چلتی ہے جس کی رفتار 300 میل فی گھنٹہ ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق یہ نئی ٹرینیں دیگر بلٹ ٹرینوں کے مقابلے میں دس فیصد کم توانائی استعمال کریں گی۔
چین میں دنیا کا سب سے طویل ہائی اسپیڈ ریل نیٹ ورک موجود ہے جس کے ٹریک کی لمبائی 11 ہزار 800 میل ہے جس کو 2020 تک اٹھارہ ہزار میل تک توسیع دی جائے گی۔