رمضان میں ٹی وی پروگرامات کیلئے پیمرا کی ’خصوصی ہدایات‘
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے رمضان المبارک کی نشریات سے متعلق ہدایات جاری کر دیں۔
3 صفحات پر مبنی اس نوٹس میں پیمرا نے لکھا کہ پرائیوٹ الیکٹرانک میڈیا رمضان کی مناسبت سے ایسے ٹی وی پروگرامات ترتیب دیتا آرہا ہے جن کا بنیادی مقصد اسلامی تعلیمات کی ترویج اور تشہیر ہے۔
تاہم گزشتہ چند سالوں سے ماہ رمضان میں نشر ہونے والی پروگرامات کی ریٹنگ میں اضافہ ہوا ہے، تاہم اس میں نشر ہونے والے مواد کے باعث ناظرین اسے تنقید کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔
اس سال ماہ رمضان سے قبل پیمرا نے تمام ٹرانسمیشنز سے متعلق چند اہم ہدایات جاری کی، جن پر تمام ٹی وی چینلز کو عمل کرنا ضروری ہے۔
پروگرامات بنا کسی سکریپ کے یا ادارہ جاتی نگرانی کے محض زیادہ ریٹنگ یا مالی فوائد کے حصول کے لیے تشکیل نہ دیئے جائیں۔
تفریحی یا کوئز پروگرام نشر کرنے کی اجازت رات 9 بجے کے بعد ہوگی۔
دوران پروگرام انسانی حقوق اور شخصی وقار کا خیال رکھا جائے۔
پروگرام میں ڈانس، گانے، ورزش جیسے کام پر نہ اکسایا جائے۔
انعامات ہوا میں اُچھالنے یا پھینک کر دینے پر ممانعت ہوگی۔
غیر اخلاقی گفتگو سے پرہیز کریں۔
مستند علم رکھنے والوں کو دین سے متعلق گفتگو کے لیے مدعو کیا جائے۔
پروگرام میں لاوارث بچوں کو بے اولاد افراد کے سپرد کرنے کی اجازت نہیں۔
غربت اور مجبوریوں کو پیش کرکے لوگوں کی عزت نفس کو مجروح نہ کیا جائے۔
پروگرام میں ملبوسات کا خاص خیال رکھنے کی ہدایت کی گئی۔
رمضان ٹرانسمیشن اور معمول کی ٹرانسمیشن میں فرق ہونا چاہیے۔
رمضان شوز میں پُر تشدد مناظر پیش کرنا منع ہو گا۔
ایسے موضوعات پر گفتگو سے اجتناب کیا جائے جس سے فرقہ واریت کو فروغ ملے۔
پیمرا نے نوٹس میں یہ بھی واضح کردیا کہ ناظرین کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات پر فوری عمل ہوگا جبکہ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں پیمرا قوانین کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پیمرا نے رمضان نشریات کے ساتھ ساتھ مارننگ شوز اور ڈراموں کی نشریات سے متعلق ہدایات بھی جاری کیں۔
ان میں پروگرام کے موضوع کے انتخاب میں احتیاط، غیر اخلاقی اور غیر معیاری گفتگو سے پرہیز، پاکستان کی یکجہتی اور سالمیت کا خیال جیسے نکات شامل ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں