رحیم یار خان میں 62 سالہ احمدی شخص قتل
خان پور: صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے علاقے کوٹلہ میرن میں نامعلوم افراد نے ایک 62 سالہ احمدی شخص کو گولی مار کر قتل کردیا۔
قتل کیے جانے والے شخص کی شناخت گرین ٹاؤن کے رہائشی بشارت احمد کے نام سے ہوئی جو پٹرول پمپ کا مالک تھا۔
خان پور پولیس کی اسپیشل برانچ کے اہلکار رانا منیر کے مطابق بشارت احمد 8 سالہ قبل جماعت الاحمدیہ، خان پور کے مرکزی منتظم بھی رہ چکے ہیں۔
قتل کا مقدمہ مقتول کے داماد عطا القدوس کی مدعیت میں تھانہ صدر خان پور میں درج کرلیا گیا۔
مقتول کے داماد عطا القدوس نے پولیس کو بتایا کہ ان کے سسر حسب معمول اپنی موٹرسائیکل پر پٹرول پمپ سے رات ساڑھے 8 بجے گھر کو روانہ ہوئے تھے اور بعد ازاں خاکوانی اسٹیٹ کے نزدیک زخمی حالت میں پائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: ریٹائرڈ خاتون پروفیسر مردہ حالت میں پائی گئیں
داماد کے مطابق واقعے کو ٹریفک حادثہ تصور کرتے ہوئے بشارت احمد کو فوری طور پر تحصیل ہسپتال خان پور لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔
پولیس کو واقعے کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے عطا القدوس کا کہنا تھا کہ جب انہیں اس بات کی اطلاع موصول ہوئی کہ جائے حادثہ پر گولی کی آواز سنی گئی تھی تو انہوں نے اپنے رشتے دار ڈاکٹر ظفر اقبال سے لاش کی جانچ کروائی، جس پر معلوم ہوا کہ مقتول کے دائیں اور بائیں کان کے اوپر گولی کے نشان کی نشاندہی ہوئی جس کے بعد لاش کو دوبارہ تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق واقعے کی ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے، جبکہ میڈیکل رپورٹ سامنے آنے کے بعد لاش کو ورثاء کے حوالے کردیا جائے گا، تاہم قتل کی وجوہات کا تاحال تعین نہیں کیا جاسکا۔
مزید پڑھیں: ننکانہ صاحب میں ڈاکٹر عبدالسلام کے کزن قتل
خیال رہے کہ احمدیوں پر حملوں اور قتل کا سلسلہ کوئی نیا نہیں۔
گذشتہ ماہ (18 اپریل) کو بھی لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کی احمدی برادری سے تعلق رکھنے والی ریٹائرڈ خاتون پروفیسر اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں۔
اس سے قبل رواں برس مارچ میں پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نوبیل انعام یافتہ سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام کے کزن ملک سلیم لطیف ہلاک ہوگئے تھے۔
ہلاک ہونے والے ملک سلیم لطیف جماعت احمدیہ کے مقامی رہنما اور وکیل تھے۔