پرتشدد پوسٹس کی روک تھام کیلئے فیس بک کے اقدامات
فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے اعلان کیا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مواد پر نظر رکھنے کے لیے مزید تین ہزار افراد کی خدمات حاصل کی جائیں گی تاکہ جرائم، خودکشیوں اور دیگر مجرمانہ اقدامات کو شیئر ہونے سے روکا جاسکے۔
واضح رہے کہ اب تک فیس بک پر ایک سال کے دوران لاتعداد خودکشیوں اور قتل و غارت کی ویڈیوز لائیو اسٹریم یا شیئر کی جاچکی ہیں۔
گزشتہ سال بھی ایک شخص نے خود کو 'فیس بک کلر' کا نام دے کر ایک شخص کو قتل کرنے کی ویڈیو اس ویب سائٹ پر پوسٹ کردی تھی۔
ان معاملات کے سامنے آنے کے بعد مارک زکربرگ نے اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا ' گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ہم نے دیکھا کہ لوگ خود کو اور دیگر لوگوں کو فیس بک پر نقصان پہنچا رہے ہیں، اب یہ لائیو ہو یا اس کی ویڈیو بعد میں پوسٹ کی جائے، مگر یہ دل خراش ہے اور میں بتانا چاہتا ہوں کہ ہم اپنی برادری کے لیے کیا بہتر کرسکتے ہیں'۔
مارک زکربرگ کے مطابق اس حوالے سے تین ہزار اضافی ورکر فیس بک پر دیگر ساڑھے چار ہزار افراد کے ساتھ مل کر پرتشدد پوسٹس کی روک تھام کریں گے۔
مارک زکربرگ کے مطابق یہ نئے ورکرز ہر ہفتے فیس بک صارفین کی جانب سے فلیگ کی جانے والی لاکھوں پوسٹس کا جائزہ لینے میں مددگار ثابت ہوسکیں گے۔
ان کے بقول 'اس نظرثانی سے ہمیں ایسی چیزیں ہٹانے میں زیادہ مدد مل سکے گی جس کی فیس بک پر اجازت نہیں جیسے نفرت انگیز تحریریں اور بچوں کا استحصال اور ہم مقامی کمیونٹی گروپس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے جو کسی کی مدد کرنے کے لیے بہتر پوزیشن میں ہوتے ہیں'۔
اس حوالے سے فیس بک نے حال ہی میں لائیو ویڈیو فیچر میں خودکشی کی روک تھام کے ٹولز کا اضافہ کیا تھا۔