• KHI: Zuhr 12:39pm Asr 5:02pm
  • LHR: Zuhr 12:09pm Asr 4:32pm
  • ISB: Zuhr 12:14pm Asr 4:36pm
  • KHI: Zuhr 12:39pm Asr 5:02pm
  • LHR: Zuhr 12:09pm Asr 4:32pm
  • ISB: Zuhr 12:14pm Asr 4:36pm

صوبائی اسمبلی کی خاتون رکن کے ساتھ بدتمیزی کا ایک اور واقعہ

شائع May 2, 2017

خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اس وقت احتجاج کی نظر ہوگیا جب صوبے میں فنڈز کی فراہمی میں مبینہ بدعنوانیوں پر تمام اپویشن اراکین سراپا احتجاج بن گئے۔

احتجاج کے دوران صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر مہر تاج روگہانی نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے وزیر شاہ فرمان کو ایوان میں خطاب کی اجازت دی۔

انھوں نے اپنے خطاب کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن صوبائی اسمبلی نگہت اورکزئی کی جانب سے مسلسل احتجاج پر ان کے خلاف مبینہ طور پر نازیبا الفاظ کہے۔

خیال رہے کہ نگہت اورکزئی صوبے میں فنڈز کی فراہمی میں بے قاعدگیوں پر احتجاج کررہی تھیں۔

انھوں نے الزام لگایا تھا کہ ضلع نوشہرہ کیلئے ترقیاتی فنڈز کی ایک بڑی مقدار جاری کی گئی تھی تاہم دیگر اضلاع کو نظر انداز کیا گیا۔

مزید پڑھیں: نصرت سحر عباسی نےامداد پتافی کو 'بدتمیزی' پر معاف کردیا

اس موقع پر پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ اورکرزئی کو غلط معلومات فراہم کی گئیں ہیں اور ان سے علیحدگی میں ملنے کو کہا تاکہ انھیں فنڈز کے حوالے سے درست معلومات فراہم کرسکیں۔

شاہ فرمان کا یہ موقف سننے کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا اور اپوزیشن کے تمام رکن صوبائی اسمبلی نے شاہ فرمان کے نامناسب رد عمل پر احتجاج شروع کردیا۔

یاد رہے کہ ضلع نوشہرہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کا حلقہ ہے۔

بعد ازاں نگہت اورکزئی خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کی رہائش گاہ پہنچی اور پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی کی جانب سے مبینہ نامناسب رد عمل پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے پی پی پی کی رکن صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی کے اسپیکر نے انھیں یقین دہانی کرائی ہے کہ اس معاملے کی مکمل انکوئری کرائی جائے گی۔

نگہت اورکزئی کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے انھیں کہا کہ 'آپ میری بہنوں کی طرح ہیں اور میں یہ یقین دلاتا ہوں کہ اس معاملے میں انصاف کیا جائے گا'۔

ڈان نیوز کے مطابق اس موقع پر نگہت اورکزئی نے کہا کہ صوبائی وزیر شاہ فرمان نے انھیں گالیاں دیں جس کا اسپیکر اسمبلی نوٹس لیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'امداد پتافی کی غیراخلاقی گفتگو زندگی موت کامسئلہ'

انھوں نے موقف اختیار کیا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں یا شاہ فرمان رہے گا یا وہ رہیں گی۔

نگہت اورکزئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پہلے اپنے ایم پی ایز کو زبان کا درست استعمال سکھائے۔

اس سے قبل خیبرپختونخوا اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران پی پی پی کے رکن اسمبلی فاخر اعظم وزیر نے نشاندہی کی تھی کہ صرف ضلع نوشہرہ میں 3 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں جبکہ دیگر 7 جنوبی اضلاع میں مجموعی طور پر 4 ارب روپے خرچ کیے گئے۔

انھوں نے اسے ترقیاتی فنڈز میں باقاعدگیوں اور بے ضابطگیوں سے تشبیہ دی۔

واضح رہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ کسی مرد صوبائی رکن اسمبلی نے خاتون رکن کے ساتھ مبینہ بد تمیزی کی ہے اس سے قبل ایسا ہی ایک واقعہ سندھ اسمبلی میں پیش آچکا ہے۔

یاد رہے کہ 20 جنوری کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران صوبائی وزیر برائے ورکس اینڈ سروسز امداد پتافی اور پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کی نصرت سحر عباسی کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔

صوبائی وزیر کی جانب سے انگریزی زبان میں تحریری طور پر داخل کرائے گئے جواب کو نہ سمجھ پانے پر نصرت سحر عباسی نے امداد پتافی کو وضاحت کرنے کے لیے کہا جس پر صوبائی وزیر نے انہیں جواب دیا کہ 'آپ کوئی استانی نہیں کہ میں آپ کو جواب دوں'۔

دونوں ارکان کے درمیان سخت جملوں کے تبادلے کے بعد صوبائی وزیر امداد پتافی نے خاتون ممبر کو کہا کہ اگر انہیں کوئی بات سمجھ نہیں آ رہی تو وہ ان کے چیمبر میں آجائیں، جس پر خاتون نے احتجاج کیا، جبکہ اس دوران حکومتی ارکان مسکراتے رہے اور حزب اختلاف کے ممبران نے خاموشی اختیار کرلی۔

بعدازاں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کی بہن بختاور بھٹو زرداری نے امداد پتافی کی 'بدتمیزی' کا نوٹس لیا تھا اور ان کے رویے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے صوبائی وزیر کو خاتون رکن اسمبلی سے معافی مانگنے کی ہدایت کی تھی۔

جس پر امداد پتافی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ نصرت سحر عباسی سے کی جانے والی بدتمیزی پر معذرت خواہ ہیں اور خاتون رکن اسمبلی سے اسمبلی فلور پر بھی معافی مانگنے کے لیے تیار ہیں۔

صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا اگر پارٹی انہیں وزارت سے ہٹانے سمیت ان کے خلاف کوئی اور فیصلہ بھی کرتی ہے تو وہ بھی انہیں قبول ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 23 مارچ 2025
کارٹون : 22 مارچ 2025