• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

'اگلے ماہ 100میگاواٹ بجلی کے منصوبے کا افتتاح ہوگا'

شائع April 29, 2017

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت اگلے ماہ 100 میگاواٹ کے بجلی کے منصوبے کا افتتاح کرے گی جس سے کراچی میں بجلی کے موجودہ بحران میں کمی آئے گی۔

مراد علی شاہ کا وزیراعلی ہاؤس میں سندھ نوری آبادی پاورکمپنی (ایس این پی سی) اور سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (ایس ٹی ڈی سی) کے ایک اجلاس کی صدرات کے دوران کہنا تھا کہ 'یہ دن عوام کے جشن منانے کا ہے کہ سندھ حکومت بالآخر 100 میگاواٹ کے منصوبے کا آغاز کرنے جارہی ہے'۔

منصوبے کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ پلانٹ مئی کے آخر میں باضابطہ طور پربجلی کی فراہمی شروع کردے گا۔

وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ پلانٹ کی آزمائش ہوچکی ہے اور یہ کام کررہا ہے جبکہ مزید چند دن آزمائش جاری رہے گی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ نوری آباد سے کراچی کے درمیان ٹرانسمیشن لائن بچھانے کا کام 99.9 فی صد مکمل ہوچکا ہے تاہم گڈاپ اور ایم-9 (سپرہائی وے) پر کام کو توسیع دی جائے گی۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ 'مخصوص لوگوں کا خیال تھا کہ ایس این پی سی اور ایس ٹی ڈی سی سست کمپنیاں ہیں اور وہ دعویٰ کرتے تھے کہ یہ کام کرنے میں ناکام ہوئی ہیں جو 'خوش قسمتی سے غلط ثابت ہوگیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'آج ایس این پی سی نے 100 میگاواٹ کا پلانٹ نصب کیا ہے اور ایس ٹی ڈی سی نے اس کے لیے ٹرانسمیشن لائن بچھائی ہے، دونوں کمپنیوں نے حکومت، سندھ کے عوام اور پاکستان کے لیے نتائج دیئے ہیں اور آج میں اپنی خوشی الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا'۔

انھوں نے پارٹی قیادت کی جانب سے تعاون اور بجلی کے منصوبے کے آغاز کے لیے تحریک دینے پران کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ 'اگر وفاقی حکومت مکمل تعاون کرے تو سندھ پورے پاکستان کو بجلی کے شعبے میں خود کفیل کرسکتا ہے'۔

مزید پڑھیں:کے-الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا

وزیراعلیٰ نے اپنی ٹیم کو اس کامیابی پر مبارک باد دی اور رمضان سے قبل ہی افتتاحی تقریب کے لیے اتنظامات کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم کو خط

دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف کو ایک خط میں وزیراعلیٰ نے درخواست کی کہ وہ پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کی وزارت کو 2 مئی کو مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے طے شدہ اجلاس میں ایل این جی پالیسی اور آئین کے آرٹیکل 158 کے عمل درآمد کے معاملات کو جمع کرانے کی ہدایت کریں۔

قبل ازیں جمعہ (28 اپریل) کو ہونے والے سی سی آئی کے اجلاس کو منسوخ کردیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ صوبوں کو اپنے لیے ایندھن خریدنے کے لیے دی گئی اجازت کے مطابق ایک ایل این جی پالیسی بنانا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی پالیسی سے سندھ موجودہ پالیسی کے بجائے کم قیمت پر ایل این جی خریدے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ سے جانے والی گیس لائن بند کردیں گے، وزیراعلیٰ کی دھمکی

صوبوں کے اسپیشل اکنامک زونز کے حوالے سے سندھ اور اسلام آباد کے درمیان تنازع جاری ہے، سندھ آئین کے آرٹیکل 158 پر بھرپور عمل درآمد چاہتا ہے جو گیس پیدا کرنے والے صوبے کو پاکستان کے دیگر حصوں کے مقابلے میں زیادہ اہمیت دیتا ہے۔

امریکی کمپنی ادویات فراہم کرے گی

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے تاجروں کو ضروری سہولیات مہیا کرکے سرمایہ کاری کے لیے دوستانہ ماحول فراہم کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں نیویارک کی سرمایہ کار کمپنی کے سربراہ رک ڈیوس سے ملاقات کے دوران کیا۔

رک ڈیوس نے انفراسٹرکچر اور توانائی کے شعبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ رفاہی کاموں خاص کر صحت کے معاملات میں بھی حصہ لیتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی ادویہ ساز کمپنیوں نے مارکیٹ میں نئی اینٹی ڈائریا دوائی متعارف کروائی ہے۔

مراد علی شاہ کی جانب سے 25 لاکھ ڈالر کی ادویات تقسیم کرنے کے منصوبے کو سراہا گیا۔


یہ رپورٹ 29 اپریل 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024