• KHI: Maghrib 6:14pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:41pm Isha 7:02pm
  • ISB: Maghrib 5:45pm Isha 7:08pm
  • KHI: Maghrib 6:14pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:41pm Isha 7:02pm
  • ISB: Maghrib 5:45pm Isha 7:08pm

چیمپئنز ٹرافی: ڈیڈلائن ختم، بھارتی ٹیم کا اعلان نہ ہوا

شائع April 26, 2017
ایونٹ میں شامل 8 ملکوں میں صرف بھارت نے اپنی ٹیم کا اعلان نہیں کیا— فائل فوٹو/ اے ایف پی
ایونٹ میں شامل 8 ملکوں میں صرف بھارت نے اپنی ٹیم کا اعلان نہیں کیا— فائل فوٹو/ اے ایف پی

ممبئی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے زیر اہتمام ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کرنے والے اسکواڈ کے اعلان کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود بھارت نے اپنی ٹیم کا اعلان نہیں کیا۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کے لیے اسکواڈ کا اعلان کرنے کی ڈیڈلائن 25 اپریل رات 12 بجے تک تھی تاہم بھارت نے ٹیم کا اعلان نہیں کیا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کا آمدنی میں معقول حصہ لینے کے لیے آئی سی سی سے جھگڑا بھی چل رہا ہے اور بھارت نے چیمپئنز ٹرافی کا بائیکاٹ کرنے کا امکان بھی رد نہیں کیا ہے۔

آئی سی سی کے چیئرمین ششناک منوہر خود بھی بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا پر مشتمل بگ تھری ماڈل کے سخت خلاف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی کیلئے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان، کامران ڈراپ

بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا نے 2014 میں آئی سی سی میں ’بگ تھری ماڈل‘ نافذ کردیا تھا جس کے تحت تینوں ملکوں کو کرکٹ کا مالی اور انتظامی کنٹرول مل گیا تھا۔

ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق اس ماڈل کے مطابق آئندہ 8 برس تک آئی سی سی کی ہونے والی کل آمدنی کا 27.4 فیصد حصہ بھارت،آسٹریلیا اور انگلینڈ میں تقسیم ہونا تھا جس میں سب سے زیادہ حصہ (20.3 فیصد) بھارت کو، 4.4 فیصد انگلینڈ اور 2.7 فیصد آسٹریلیا کو ملنا تھا۔

تاہم رواں برس فروری میں آئی سی سی نے اپنے 2014 کے فیصلے کو واپس لے لیا تھا اور نیا گورننس اور ریوینیو کی تقسیم کا ماڈل پیش کیا تھا لیکن بھارت اس پر سخت ناراض ہے اور اس نئے ماڈل کو تسلیم نہیں کرتا۔

اس سلسلے میں بھارت کے خدشات کو دور کرنے اور بگ تھری کا تنازع نمٹانے کے لیے دبئی میں آئی سی سی کا اجلاس 24 سے 27 اپریل تک ہورہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق بھارت کا مطالبہ ہے کہ اسے کرکٹ سے ہونے والی آمدنی کا مخصوص حصہ دے دیا جائے تو بگ تھری ختم کرنے پر اسے کوئی اعتراض نہیں۔

مزید پڑھیں: آئی سی سی کی بگ تھری ختم کرنے کی منظوری

بھارت کا دعویٰ ہے کہ آئی سی سی کو بھارتی کرکٹ ٹیم کی وجہ سے سب سے زیادہ آمدنی ہوتی ہے کیوں کہ بھارت کی آبادی بہت زیادہ ہے اور زیادہ تر اسپانسرز بھی بھارت ہی کی وجہ سے پیسہ لگاتے ہیں۔

اب بھارت کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کے لیے اسکواڈ کا اعلان نہ کرنے کو بعض حلقے آئی سی سی پر دباؤ بڑھانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں تاکہ وہ بھارت کے ساتھ سمجھوتہ کرلے۔

تاہم مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو بھی بھارت کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کا بائیکاٹ ایک خطرناک فیصلہ ہوا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کردہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے معاملات دیکھنے والی کمیٹی کے سربراہ ونود رائے کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں مذاکرات جاری ہیں۔

رکن ممالک کی شرکت کے معاہدے (ایم پی اے) کے تحت چیمپئنز ٹرافی کے لیے اسکواڈ کے اعلان کی ڈیڈلائن 25 اپریل رات 12 بجے تک تھی تاہم اس معاہدے میں پابندیوں یا جرمانوں کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا چیمپیئنز ٹرافی کے بائیکاٹ پر غور

واضح رہے کہ بھارت نے 2013 میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کی تھی اور اس کی عدم شرکت سے ٹورنامنٹ کو شدید دھچکہ لگ سکتا ہے۔

کرک انفو کے مطابق آئی سی سی کے چیئرمین ششناک منوہر نے اجلاس کے دوران پیشکش کی ہے وہ بھارت کے موجودہ شیئر میں 10 کروڑ ڈالر اضافہ کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم بھارت نے یہ پیشکش قبول کی یا نہیں یہ واضح نہیں۔

چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد انگلینڈ میں یکم جون سے 18 جون تک منعقد ہوگی جس میں 8 ٹیموں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔

پاکستانی ٹیم گروپ بی میں ہندوستان، سری لنکا اور جنوبی افریقہ کے ساتھ موجود ہے۔

ایونٹ میں پاکستانی ٹیم اپنا پہلا میچ چار جون کو روایتی حریف ہندوستان کے خلاف برمنگھم میں کھیلے گی جس کے بعد دوسرا میچ سات جون کو جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا جائے گا جبکہ آخری راؤنڈ میچ سری لنکا سے 12جون کو ہو گا۔ گروپ اے میں آسٹریلیا، بنگلہ دیش، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔


تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Apr 26, 2017 06:08pm
اس بار پاکستان کرکٹ بورڈ کو ڈٹ جانا چاہیے، تاہم شہریار خان اور نجم سیٹھی کے بھارت میں اپنے اپنے مفاد ہیں۔۔ اس لیے شاید نادان پھر سجدے میں گرجائیں جب وقت قیام آیا۔۔۔ خیرخواہ

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024