• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

افغانستان: روس طالبان کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے،امریکی جنرل

شائع April 24, 2017
جنرل جان نکلسن امریکی سیکریٹری دفاع کے ہمراہ — فوٹو: اے ایف پی
جنرل جان نکلسن امریکی سیکریٹری دفاع کے ہمراہ — فوٹو: اے ایف پی

افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن کا کہنا ہے کہ امریکا کی حمایت یافتہ افغان فورسز کے خلاف استعمال کے لیے روس کی جانب سے طالبان کو ہتھیار فراہم کرنے پر امریکا کو اس کا سامنا کرنا چاہیئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکی سیکریٹری دفاع جِم میٹِس کے ہمراہ نیوز کانفرنس کے دوران جنرل جان نکلسن نے روس کے افغانستان میں کردار سے متعلق کوئی شواہد فراہم نہیں کیے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کو رد نہیں کریں گے کہ روس، طالبان کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔

قبل ازیں سینئر امریکی عہدیدار نے کابل میں صحافیوں کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ روس، طالبان کو مشین گنیں اور دیگر درمیانے وزن کے ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 100 فوجیوں کی ہلاکت: افغان آرمی چیف، وزیردفاع عہدے سے مستعفی

انٹیلی جنس معلومات سے متعلق صحافیوں کو بریف کرنے والے عہدیدار کا کہنا تھا کہ طالبان یہ ہتھیار جنوبی صوبوں ہلمند، قندھار اور ارُوزگان میں استعمال کر رہے ہیں۔

روس نے طالبان کو کسی بھی طرح کی مدد فراہم کرنے کی خبروں کی تردید کی۔

نیوز کانفرنس کے دوران افغانستان میں روس کے کردار سے متعلق سوال پر جِم میٹس نے امریکا کی تشویش بڑھنے کی طرف اشارہ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اس حوالے سے روس سے سفارتی سطح پر رابطہ کریں گے اور جہاں ضرورت ہوئی اس کا سامنا کریں گے۔

مزید پڑھیں: طالبان کے حملے میں 100 سے زائد افغان فوجی ہلاک و زخمی

واضح رہے کہ جمعہ کے روز طالبان کی جانب سے افغانستان کے شمالی صوبے بلخ میں افغان نیشنل آرمی کی 209ویں کور کے کپماؤنڈ میں واقع مسجد پر بدترین حملے کے نتیجے میں 100 سے زائد افغان فوجی اہلکار ہلاک و زخمی ہوگئے تھے۔

فوجی اڈے پر طالبان کے حملے میں بڑی تعداد میں اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد افغان آرمی چیف جنرل قدم شاہ شاہم اور وزیر دفاع عبداللہ خان حبیبی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024