نندی پور پلانٹ نے آزمائشی طورپر کام شروع کردیا
حکومت نے 525 میگاواٹ کے نندی پور پاور پلانٹ کو ری گیسیفائیڈ لیکوئیفائیڈ نیچرل گیس (آرایل این جی) میں منتقلی کے بعد آزمائشی بنیادوں پر چلانے کا آغاز کردیا۔
ڈان کو سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹد (ایس این جی پی ایل) کے منیجنگ ڈٓائریکٹر(ایم ڈی) امجد لطیف نے بتایا کہ ‘نندی پور پاور پلانٹ کو گیس میں تبدیل کردیا گیا ہے اور ہماری جانب سے جمعرات کو گیس کی فراہمی کے آغاز کے بعد متعلقہ حکام نے اس کو آزمائشی طور پر چلانے کا آغاز کردیا ہے’۔
ایم ڈی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ‘پلانٹ نے جب سے آزمائشی بنیادوں پر کام کا آغاز کردیا ہے جب سے طلب کے مطابق ہم 10 سے 30 ایم ایم سی ایف ڈی کی آرایل این جی فراہم کررہے ہیں اور ایک مرتبہ جب پلانٹ کمرشل بنیادوں پر کام شروع کردے گا تو اس کی مجموعی طلب 100 ایم ایم سی ایف ڈی تک ہوگی’۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے پہلے ایل این جی پاور پلانٹ کا افتتاح
گیس کی کمی کے باعث ضلع خانیوال میں 412 میگاواٹ کا روش سمیت دیگر پلانٹ کی منسوخی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر انھوں نے دعویٰ کیا کہ کوئی بھی پلانٹ گیس کی کمی کے باعث معطل نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے پاس کافی گیس ہے، روش سمیت چند پلانٹ شیڈول کے تحت بند ہیں اور جب ان کی بندش ختم ہوگی تو ہم گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے’۔
انھوں نے کہا کہ ایس این جی پی ایل نے نندی پور پلانٹ کو آرایل این جی کی فراہمی کے لیے نئی اور پائیدار پائپ لائن بچھائی ہے۔
خیال رہے کہ کچھ عرصے قبل تک نندی پور پلانٹ ٹیکنیکل اور طریقہ کار میں خامیوں کے باعث صحیح بنیادوں پر فعال نہیں تھا گوکہ حکومت مسلسل دعویٰ کررہی تھی کہ پروجیکٹ کامیاب ہوگا جبکہ ماہرین اور اپوزیشن کی جانب سے اس معاملے پر شدید تنقید کی گئی۔
حکومت نے مذکورہ ٹیکنیکل اور انتظامی خامیوں پر بالآخر اس پروجیکٹ کے ڈائریکٹر کو معطل کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: ’بجلی بحران پر 8 سے 10 روز میں قابو پالیا جائے گا‘
وزارت پانی وبجلی نے بھی پروجیکٹ کے تین بڑے مسائل کی نشاندہی کی تھی اور ان کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی تھی، اس طر ح کے بڑے پروجیکٹ کے لیے کم معیار کے فرنس آئل کا انتخاب اور طویل مدت کے انجینئرنگ ٹھیکوں کو مختصر مدت کے لیے دینا بنیادی خامیاں تھیں۔
وزیرپیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ 525 میگاواٹ کے پلانٹ کو قدرتی گیس میں بدل دیا جاتا تو ٹیکنیکل مسائل سامنے نہ آتے اور انھوں نے تیکنیکی اعتبار سے ڈوئل فیول کمبائنڈ سائیکل ٹیکنالوجی کے انتخاب کی بھی مخالفت کی لیکن جب اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بتایا گیا کہ جب تک پلانٹ کے پاس متبادل فیول نہیں ہوتا تب تک بینک فنڈ کی توسیع نہیں کرے گا، جس کے بعد اس فیصلے کو واپس لیا گیا۔
یہ رپورٹ 23 اپریل 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی