• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

ایم کیو ایم لندن کے رہنما حسن ظفر ضمانت پر رہا

شائع April 18, 2017
حسن ظفر کو کراچی پریس کلب کے باہر سے حراست میں لیا گیا تھا — فائل فوٹو / آن لائن
حسن ظفر کو کراچی پریس کلب کے باہر سے حراست میں لیا گیا تھا — فائل فوٹو / آن لائن

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (لندن) رہنما پروفیسر حسن ظفر کو ضمانت پر جیل سے رہا کردیا گیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے رہنما پروفیسر حسن ظفر کا ریلیز آرڈر جاری کیا تھاجس کے بعد ان کی رہائی عمل میں آئی۔

ساتھ ہی عدالت نے حکم دیا تھا کہ ملزم اگر کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہے تو رہا کیا جائے جبکہ 12 اپریل کو عدالت نے ملزم کی ضمانت ایک لاکھ روپے کے عوض منظور کی تھی۔

ملزم حسن ظفر پر اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کا الزام ہے اور ان کے خلاف عزیز آباد تھانے میں مقدمہ درج ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم لندن کے رہنما رینجرز کی حراست میں

واضح رہے کہ 22 اکتوبر 2016 کو پروفیسر حسن ظفر عارف، کنور خالد یونس اور امجد اللہ کو رینجرز نے کراچی پریس کلب کے باہر سے اس وقت حراست میں لے لیا تھا جب یہ لوگ پریس کانفرنس کرنے وہاں پہنچے تھے۔

حسن ظفر عارف پریس کلب کے باہر ایک موٹر سائیکل پر بیٹھے ہوئے تھے، جب رینجرز اہلکار ان کے پاس آئے، اہلکاروں نے ان سے مصافحہ کیا اور ان کو ساتھ چلنے کے لیے کہا۔ رینجرز کے اہلکاروں نے حسن ظفر عارف کو موبائل میں بٹھایا اور ساتھ لے گئے تھے۔

دو روز قبل ایم کیو ایم لندن کے ایک اور رہنما امجد اللہ کو بھی ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا اور رہائی کے بعد انہوں نے ایم کیو ایم لندن سے لاتعلقی کا اظہار کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: مائنس ون نہ ہوسکتا ہے اور نہ ہی ممکن ہے، ایم کیو ایم لندن

خیال رہے کہ 22 اگست 2016 کو بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے کراچی اور امریکا میں کارکنان سے ٹیلی فونک خطاب میں پاکستان مخالف نعرے لگائے تھے جبکہ پاک فوج سے خود لڑنے کا بھی اعلان کیا تھا، جس پر 23 اگست کو ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنے ہی بانی اور قائد الطاف حسین سے اعلان لاتعلقی کر دیا تھا۔

لندن میں مقیم ندیم نصرت، واسع جلیل، مصطفیٰ عزیز آبادی سمیت دیگر نے ایم کیو ایم پاکستان کا فیصلہ ماننے سے انکار کیا اور الطاف حسین کو ہی ایم کیو ایم کا قائد قرار دیا تھا، جس پر ایم کیو ایم پاکستان نے ان افراد کو رابطہ کمیٹی سے نکالتے ہوئے ان کی بنیادی پارٹی رکنیت معطل کر دی تھی۔

لیکن ایم کیو ایم لندن نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے ایک نئی رابطہ کمیٹی کا اعلان کیا تھا جس میں حسن ظفر عارف کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کے فیصلے اب پاکستان میں ہوں گے، فاروق ستار

گزشتہ ہفتے ایم کیو ایم لندن کی جانب سے عبوری رابطہ کمیٹی میں کراچی سے پروفیسر ڈاکٹر حسن ظفر عارف، اسحاق ایڈووکیٹ، امجد اللہ خان، کنور خالد یونس، اشرف نور، اکرم راجپوت، اسمٰعیل ستارہ، ادریس علوی ایڈووکیٹ اور حیدر آباد سے مومن خان مومن کو شامل کیا گیا تھا۔

عبوری رابطہ کمیٹی میں اوورسیز سے سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر ندیم احسان، ایم کیو ایم کے سینئر ارکان واسع جلیل اور مصطفیٰ عزیز آبادی شامل کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024